اس لڑکے کی تلاش کے لیے پولیس کی 17 ٹیمیں تشکیل دی گئی تھیں جن میں تقریباً 500 پولیس اہلکار شامل تھے۔
تاہم سمجھا جاتا ہے کہ پولیس کی کارروائی سے خوفزدہ ہو کر اغوا کاروں نے بچے کو چھوڑ دیا۔
جسہیت نامی چار برس کے لڑکے کو پیر کی شام میں اغوا کر لیا گیا تھا۔
اس لڑکے کے ارکان خاندان نے پولیس کی چوکسی اور اس سلسلے میں اقدامات پر اظہار تشکر کیا۔ اس بچے کو اس کے والدین کے حوالے کر دیا گیا۔
اینٹ کی بھٹی میں کام کرنے والے ایک مزدور نے اپنے مالک کو اس بچہ کی بھٹی کے قریب موجودگی کی اطلاع دی۔
بھٹی کے مالک کو اس کے اغوا کی اطلاع اخبار کے ذریعے ملی تھی جس نے فوری طور پر پولیس کو فون کرتے ہوئے اس بات کی اطلاع دی۔
اس اطلاع کے ساتھ ہی پولیس وہاں پہنچی اور بچے کو اس کے والدین کے حوالے کر دیا۔