ETV Bharat / state

اے پی ایس ای زیڈ نے جی پی ایل میں آندھرا حکومت کا 10.4 فیصد حصہ خریدا - اے پی ایس ای زیڈ اور جی پی ایل

ملک کی سب سے بڑی نجی بندرگاہ اور لاجسٹک کمپنی اڈانی پورٹ اور اسپیشل اکنامک زون لمیٹڈ (اے پی ایس ای زیڈ) نے 645 کروڑ روپے میں گنگاوارم پورٹ لمیٹڈ (جی پی ایل) میں آندھرا پردیش حکومت کی 10.4 فیصد حصہ خرید لیا ہے۔

اے پی ایس ای زیڈ نے جی پی ایل میں آندھرا حکومت کا 10.4 فیصد حصہ خریدا
اے پی ایس ای زیڈ نے جی پی ایل میں آندھرا حکومت کا 10.4 فیصد حصہ خریدا
author img

By

Published : Sep 23, 2021, 7:40 PM IST

اے پی ایس ای زیڈ اور جی پی ایل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے اے پی ایس ای زیڈ میں جی پی ایل کے انضمام کی بھی منظوری دے دی ہے۔ اس انضمام کی طے شدہ تاریخ یکم اپریل 2021 ہے۔ اس پر این سی ایل ٹی کی منظوری ملنے کے بعد انضمام کا عمل 31 مارچ 2022 تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔

اے پی ایس ای زیڈ کے سی ای او اور کل وقتی ڈائریکٹر کرن اڈانی نے کہا کہ ہم آندھرا پردیش کی صنعت کاری کو تیز کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ ملک میں تیزی سے ابھرتی ہوئی ریاستوں میں گنگورم ایک اہم بندرگاہ ہے۔ ہم جی پی ایل کی ترقی کے امکانات کے بارے میں بہت پرجوش ہیں۔یہ ہماری مشرقی ساحل کی توسیع کی حکمت عملی کو بھی مضبوطی فراہم کرے گا۔ جی پی ایل کا مقام ہمیں نئی ​​منڈیوں تک رسائی حاصل کرنے میں مدد دے گا۔

یہ بھی پڑھیں: جی 20 اجلاس میں چین نے افغانستان پر سے اقتصادی پابندیاں ختم کرنے پر زور دیا

واضح رہے کہ جی پی ایل 64 ایم ایم ٹی کی گنجائش والی ایک بڑی بندرگاہ ہے، جسے حکومت آندھرا پردیش (جی او اے پی) کی رعایتی اسکیم کے تحت قائم کیا گیا ہے۔ یہ مشرقی، مغربی، جنوبی اور وسطی ہندوستان کی 8 ریاستوں تک پہنچنے کا گیٹ وے بھی ہے۔ یہ انضمام اے پی ایس ای زیڈکو نئی منڈیوں تک رسائی میں مدد گار ثابت ہوگا۔

یو این آئی

اے پی ایس ای زیڈ اور جی پی ایل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے اے پی ایس ای زیڈ میں جی پی ایل کے انضمام کی بھی منظوری دے دی ہے۔ اس انضمام کی طے شدہ تاریخ یکم اپریل 2021 ہے۔ اس پر این سی ایل ٹی کی منظوری ملنے کے بعد انضمام کا عمل 31 مارچ 2022 تک مکمل ہونے کی توقع ہے۔

اے پی ایس ای زیڈ کے سی ای او اور کل وقتی ڈائریکٹر کرن اڈانی نے کہا کہ ہم آندھرا پردیش کی صنعت کاری کو تیز کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ ملک میں تیزی سے ابھرتی ہوئی ریاستوں میں گنگورم ایک اہم بندرگاہ ہے۔ ہم جی پی ایل کی ترقی کے امکانات کے بارے میں بہت پرجوش ہیں۔یہ ہماری مشرقی ساحل کی توسیع کی حکمت عملی کو بھی مضبوطی فراہم کرے گا۔ جی پی ایل کا مقام ہمیں نئی ​​منڈیوں تک رسائی حاصل کرنے میں مدد دے گا۔

یہ بھی پڑھیں: جی 20 اجلاس میں چین نے افغانستان پر سے اقتصادی پابندیاں ختم کرنے پر زور دیا

واضح رہے کہ جی پی ایل 64 ایم ایم ٹی کی گنجائش والی ایک بڑی بندرگاہ ہے، جسے حکومت آندھرا پردیش (جی او اے پی) کی رعایتی اسکیم کے تحت قائم کیا گیا ہے۔ یہ مشرقی، مغربی، جنوبی اور وسطی ہندوستان کی 8 ریاستوں تک پہنچنے کا گیٹ وے بھی ہے۔ یہ انضمام اے پی ایس ای زیڈکو نئی منڈیوں تک رسائی میں مدد گار ثابت ہوگا۔

یو این آئی

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.