امراوتی: تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے سربراہ نارا چندرا بابو نائیڈو نے جمعہ کو کہا کہ آندھرا پردیش کے وزیر اعلی جگن موہن ریڈی جیسا لیڈر سیاست کے لیے بالکل بھی فٹ نہیں ہے اور وہ صرف ریاست کو لوٹنے کے لیے اقتدار میں آئے ہیں۔ عوام کی خدمت کے لیے نہیں۔ اپنے آبائی حلقہ کپم کے دورے کے دوسرے دن نائیڈو نے ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کیا۔ سابق وزیر اعلیٰ نے الزام لگایا کہ لینڈ ٹائٹل ایکٹ صرف زمینوں پر ناجائز قبضہ کرنے کے لیے لایا گیا تھا۔
چندرا بابو نائیڈو نے کہا کہ وہ آنے والے اسمبلی انتخابات میں کپم سے ایک لاکھ ووٹوں کی اکثریت سے جیتیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی انتخابات ہوتے ہیں، تلگودیشم کو ہمیشہ دو اسمبلی حلقوں ہندو پور سے جیت کا یقین رہتا ہے، جس کی نمائندگی کبھی ٹی ڈی پی کے بانی کرتے تھے۔
انہوں نے کپم کی ترقی کے لئے ووٹروں کے بڑے بیٹے کی حیثیت سے ہمیشہ سخت محنت کی ہے۔ نائیڈو نے پیار سے یاد کیا کہ ووٹروں نے سات بار سیٹ جیتنے میں ان کی مدد کی۔ کپم کو پوری تلگو کمیونٹی کے لیے ایک تجربہ گاہ قرار دیتے ہوئے چندرا بابو نے یاد دلایا کہ یہاں پہلی اسرائیلی آبپاشی ٹیکنالوجی متعارف کرائی گئی تھی۔ بابو نے یاد دلایا کہ انہوں نے کس طرح کپم کو تمام پہلوؤں سے ترقی دی ہے۔ نائیڈو نے کہا کہ یہ حکومت اتنی ناکارہ ہے کہ ہندری-نیوا پروجیکٹ کے باقی ماندہ کاموں میں سے 13 فیصد بھی پانچ سالوں میں مکمل نہیں ہوئے ہیں۔
آندھرا کے وزیر اعلی جگن سے بابو نے سوال کیا کہ وہ کپم کو کیوں نظر انداز کر رہے ہیں، انہوں نے دعویٰ کیا کہ مقامی وزیر کو یہاں کے لوگوں کی فلاح و بہبود کے بجائے علاقے میں گرینائٹ کے ذخائر کو لوٹنے میں زیادہ دلچسپی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "حکمران وائی ایس آر سی پی قائدین ہمیشہ یہ سوچتے ہیں کہ عوام کو کیسے لوٹا جائے"۔
مزید پڑھیں: مرضی کے مطابق کرایوں میں اضافہ کیا گیا: چندرا بابو
انہوں نے کہا کہ حکمران پارٹی کے کئی مقامی رہنماوں نے زمینوں پر ناجائز قبضہ کر رکھا ہے اور اس بات پر شدید تشویش کا اظہار کیا کہ پچھلے پانچ سالوں میں کپم میں غنڈہ گردی اور زمینوں پر قبضے میں خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔ ٹی ڈی پی سربراہ نے لوگوں کو ان تمام ترقیاتی کاموں کے بارے میں یاد دلایا جو انہوں نے وزیر اعلی کی حیثیت سے کئے تھے اور عوام کو ان تمام وعدوں کو عملی جامہ پہنانے کا یقین دلایا جو انہوں نے ان سے کئے ہیں۔
( آئی اے این ایس )