وجئے واڑہ: آندھراپردیش کے وجئے واڑہ میں آن لائن گیم PUBG میں ہارنے اور دوستوں کی طرف سے مذاق اڑانے کے بعد ایک نوجوان نے مبینہ طور پر خودکشی کر لی۔ یہ واقعہ اتوار کو آندھرا پردیش کے کرشنا ضلع کے مچلی پٹنم قصبے میں پیش آیا۔ جہاں ایک 16 سالہ نوجوان نے مبینہ طور پر اس وقت ذلت محسوس کی جب دوستوں نے آن لائن گیم ہارنے پر اس کا مذاق اڑایا۔ جس کے بعد بچے گھر پہنچ کر مبینہ طور پر پنکھے سے لٹک کر خود کشی کرلی Andhra boy kills self after friends mock him over defeat in PUBG۔
لڑکا کانگریس پارٹی کے مقامی رہنما شانتی راج کا لڑکا ہے اور وہ PUBG کھیلنے کا عادی تھا۔ اتوار کو اس نے اپنے دوستوں کے ساتھ ایک گیم کھیلی۔ جب وہ گیم ہار گیا تو اس کے دوستوں نے اس کا مذاق اڑایا۔ اس پر اس نے خود کو ذلیل محسوس کیا اور اس نے یہ قدم اٹھایا۔ پولیس نے لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے ہسپتال بھیج دیا ہے۔ ضلع کانگریس کی صدر تانتیا کماری، جنہوں نے لڑکے کے خاندان کو تسلی دی، بعد میں مطالبہ کیا کہ ریاست اور مرکزی حکومت سے PUBG جیسے گیمز پر پابندی عائد کرنی چاہیے، کیونکہ یہ جانیں لے رہی ہے۔
2019 میں ملک میں PUBG پر پابندی لگا دی گئی تھی، لیکن حال ہی میں اس نے ایک مختلف نام کے ساتھ واپسی کی ہے۔ گذشتہ ہفتے، لکھنؤ میں ایک 16 سالہ لڑکے نے مبینہ طور پر اپنے والد کے لائسنس یافتہ پستول کا استعمال کرتے ہوئے اپنی ماں کو گولی مار دی، جو فوج میں ہے۔ جب اس کی ماں نے اسے PUBG جیسے آن لائن گیمز کھیلنے سے روک دیا تھا۔
مزید پڑھیں:
اپریل میں بنگلورو کے ایک 12 سالہ لڑکے نے مبینہ طور پر ریلوے پولیس ہیلپ لائن کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی اور یلہنکا ریلوے اسٹیشن پر بم نصب کرنے کا دعویٰ کیا۔ بعد میں حکام نے اسے جعلی قرار دیا۔ لڑکے کا مقصد اپنے ہم جماعت کو اسٹیشن پر کچے گوڈا ایکسپریس میں سوار ہونے سے روکنا تھا۔