گنٹور کے ایک نجی ہسپتال میں سیزیرین آپریشن کے ذریعہ معمر خاتون وائی منگیاماں نے دو بچیوں کو جنم دیا۔
ڈاکٹرز کے مطابق ماں اور بچیاں پوری طرح صحتمند ہیں۔
اطلاعات کے مطابق مشرقی گوداوری کے نیلاپرتی پوری سے تعلق رکھنے والی وائی منگیاماں کی شادی 1962 میں وائی راجا راما راؤ سے ہوئی تھی۔
شادی کے تقریباً 57 سال بعد بھی اولاد نہ ہونے پر اولاد کی چاہت میں جوڑے نے ’ان وٹرو فرٹیلائیزیشن‘ (ای وی ایف) کے طریقہ کار کو اپنایا۔
ای وی ایف کے ذریعہ خاتون کو حاملہ کیا گیا تھا جس کے بعد آج خاتون نے دو صحتمند بچیوں کو جنم دیا۔
ڈاکٹرز نے اس کو عالمی ریکارڈ قرار دیا۔
ڈاکٹرز نے دعوی کیا کہ اس آئی وی ایف کی کامیابی نے قبل ازیں 70سال کی عمر میں کسی خاتون کے ماں بننے کے ریکارڈ کو توڑ دیا ہے۔ ڈاکٹرز ارونا اور اوما شنکر نے یہ سرجری انجام دی۔
اس خاتون کی گنٹور کے اہلیا ہسپتال میں سیزیرین کے ذریعہ یہ زچگی ہوئی۔ ڈاکٹر ارونا نے کہا کہ آئی وی ایف کے ذریعہ یہ کام انجام دیاگیا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے اس خاتون کے بی پی، ذیابیطس، ہائپر ٹنشن کے معائنے کیے گئے جو 70سال کی عمر میں کیے جانے والے عام معائنے ہوتے ہیں۔
خوش قسمتی سے اس خاتون کو ان میں سے کوئی بھی مرض نہیں تھا جس کے بعد آئی وی ایف کے دو سائیکل انجام دیئے گئے۔ اس کے بعد کے عمل کی پہلی ہی کوشش میں خاتون حاملہ ہوگئیں۔
انہوں نے کہا کہ حاملہ ہونے کے دوران بی پی، ہائپر ٹنشن ہوسکتے ہیں اسی لیے اس خاتون سے درخواست کی گئی کہ وہ 9ماہ اسپتال میں ہی رہیں جس کے لیے وہ راضی ہوگئیں اور 9ماہ تک اسپتال میں ہی وہ رہیں ۔اس طرح سیزرین کے ذریعہ دو بچیوں کی پیدائش ہوئی۔۔
انہوں نے دعوی کیا کہ دنیا میں یہ ایسا پہلا معاملہ ہے جس میں اتنی زیادہ عمر میں خاتون ماں بنیں۔
قبل ازیں بھی انہوں نے اسی ضلع میں ایک 60سالہ خاتون کی اسی آئی وی ایف کے ذریعہ حاملہ بننے میں مدد کی تھی۔ ڈاکٹر اوما شنکر نے بتایا کہ اس خاتون کی زچگی کے تعلق سے گزشتہ ایک ماہ سے منصوبہ بندی کی جارہی تھی۔
بے ہوش کرنے والے ڈاکٹرز کارڈیالوجسٹ دواؤں سے متعلق ایک ڈاکٹر، دوپیڈیاٹریشنز، لاائف سپورٹ سسٹم کو تیار رکھا گیا تھا۔
ماں بننے پر مسرور اس خاتون نے کہاکہ اولاد جن کو نہیں ہے انہیں یہ پتہ ہے کہ اولاد کی اہمیت کیا ہے؟
انہوں نے کہا کہ اس ہسپتال میں تمام ڈاکٹرز، نرسیز اور دیگر اسٹاف نے ان کی کافی بہتر طور پر دیکھ بھال اور بہتر علاج کو یقینی بنایا۔
اس خاتون کے شوہر بھی اولاد پر کافی خوش ہیں۔ اس سوال پر کہ اس عمر میں باپ بننے پر وہ کیسا محسوس کرتے ہیں اور وہ کس طرح اپنی دونوں بیٹیوں کی اس عمر میں دیکھ بھال کرپائیں گے؟
تو انہوں نے کہاکہ خدا ہی پودا لگاتا ہے اور وہ ہی اس کو پانی دیتا ہے۔ اسی طرح وہ ہی ان نوزائیدہ بچیوں کی دیکھ بھال کریں گے، ان کی زندگی کی اب ان کو کوئی پرواہ نہیں ہے کیونکہ وہ باپ بن گئے ہیں۔ ماں اور نوزائیدہ بچیوں کی صحت بہتر ہے۔