اننت ناگ (جموں و کشمیر) : جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں کوکرناگ سے تعلق رکھنے والے پولیس اہلکار فیاض احمد، جو گزشتہ برس 12 جولائی کو سرینگر کے لال بازار علاقے میں عسکری حملے میں شدید زخمی ہوئے تھے، قریب گیارہ ماہ زیر علاج رہنے کے بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے فوت ہو گئے۔ پولیس اہلکار کے اعزاز میں گلباری کی تقریب منعقد کی گئی بعد ازاں سرکاری اعزاز کے ساتھ انہیں آبائی علاقہ لوہرسنزی، کوکرناگ میں سپرد لحد کیا گیا۔
کوکرناگ میں منعقدہ گلباری کی تقریب میں ڈی آئی جی آئی آر پی کشمیر، کمانڈنٹ آئی آر پی 10 بٹالین، کمانڈنٹ آئی آر پی 13 بٹالین، کمانڈنٹ آئی آر پی 17 بٹالین، ڈپٹی کمانڈنٹ آف آئی آر پی 10 اور 13 بٹالین، ڈی وائی ایس ایس پی آئی آر پی 10 اور 11 بٹالین ایس ڈی پی او کوکرناگ ایس ایچ او کوکرناگ کے ساتھ ساتھ دیگر پولیس اہلکار موجود تھے۔ گلباری کی تقریب میں علاقے سے تعلق رکھنے والے مقامی باشندوں کی کثیر تعداد نے بھی شرکت کی اور میت پر پھول نچھاور کر کے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔
قابل ذکر ہے کہ 12/07/2022 کو لال بازار، سرینگر میں جی ڈی گوینکا نامی ایک نجی اسکول کے قریب عسکریت پسندوں نے پولیس کی ایک ناکہ پارٹی پر فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں اے ایس آئی مشتاق احمد ہلاک جبکہ دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے تھے جن میں ہیڈ کانسٹیبل فیاض احمد اور ایس پی او ابوبکر شامل تھے۔ فیاض احمد قریب گیارہ ماہ تک موت و حیات کی کشمکش رہنے کے بعد بالآخر اس دنیا سے کوچ کر گیا۔
مزید پڑھیں: Wreath Laying Ceremony Of Army Dog: فوج نے سنیفر ڈاگ کو خراج عقیدت پیش کیا
اے ڈی جی پی کشمیر شری وجے کمار نے جموں و کشمیر پولیس پریوار کی جانب سے ڈیوٹی کے سلسلے میں دی گئی اس عظیم قربانی کے لیے پولیس اہلکار کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا۔ انہوں نے اپنے پیغام میں کہا: ’’ہم شہید کو اس کی فرض شناسی میں دی گئی عظیم قربانی پر زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور اس اہم موڑ پر ان کے خاندان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔‘‘