مقامی لوگوں کے مطابق سڑک پر جگہ جگہ بڑے بڑے گڑھے بن گئے ہیں، جس کی وجہ سے رابطہ سڑک پر سفر کرنا خطرے سے خالی نہیں۔
بارشیں ہونے کے بعد سڑک پر کافی پانی جمع ہو جاتا ہے، جس دوران مذکورہ سڑک پر سفر کرنا کافی مشکل ہو جاتا ہے۔ وہیں ڈرینیج کا بندوبست نہ ہونے کے سبب نشیبی علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے۔
ادھر علاقہ میں خستہ حال نالیاں جام ہونے کے سبب پانی عموماً سڑک کے بیچوں بیچ بہتا رہتا ہے اور ان نالیوں میں کچرا جمع ہونے کے سبب بدبو پھیل جاتی ہے، جس کی وجہ سے وبائی بیماریاں پھوٹ پڑنے کا اندیشہ ہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ مسئلہ کئی بار متعلقہ محکمہ کی نوٹس میں لایا اس کے با وجود بھی اس کا ازالہ نہیں کیا گیا۔ انہوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر اننت ناگ سے معاملہ کی جانب توجہ دے کر مسئلہ کا ازالہ کرنے کی اپیل کی۔
یہ بھی پڑھیں: لاک ڈاؤن میں مرغی پالنے کا چلن
اس سلسلے میں جب نمائندے نے ایگزیکٹیو انجنئیر پی ایم جی ایس وائی خالد محمود سے بات کرنے کی کوشش کی تو وہ دفتر میں موجود نہیں تھے تاہم فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کی تمام سڑکوں پر میگڈمائزیشن کا کام شروع کیا گیا اور بہت جلد اچھہ بل - چھترگل سڑک پر مرمت اور میگڈمائزیشن کا کام شروع کیا جائے گا۔