ETV Bharat / state

'ہم نے کبھی بجلی دیکھی ہی نہیں، ہمیں بجلی چاہئے' - 'We have never seen electricity, we need electricity'

وادی کشمیر کے بیشتر دودراز علاقے کے لوگ اس دور جدید میں بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔ کوکرناگ سے تقریباً 17 کلومیٹر کی دوری پر واقع فاٹن گڈول نام کا علاقہ جہاں کے لوگوں کی داستان سن کر قدیم زمانے کی یادیں تازہ ہو جاتی ہیں۔

Faatan Village Without Electricity From Decades In Digital Era
'ہم نے کبھی بجلی دیکھی ہی نہیں، ہمیں بجلی چاہئے'
author img

By

Published : Jan 21, 2021, 5:25 PM IST

حلقہ انتخاب کوکرناگ کے لوگوں نے بجلی کا نام تو سنا ہے مگر کبھی دیکھا نہیں۔ اکیسویں صدی میں جہاں سائنس نے اتنی ترقی کر لی ہے کہ انسان کی پوری زندگی اسی پر منحصر ہے۔ مشینوں کے اس دور میں سائنس نے انسان کی آرام و آسائش کے لئے جن چیزوں کا ایجاد کیا، ان میں بجلی کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ بجلی کے بغیر مشینوں کا چلنا محال ہے۔

'ہم نے کبھی بجلی دیکھی ہی نہیں، ہمیں بجلی چاہئے'

سیدھے الفاظ میں یوں کہا جا سکتا ہے کہ جہاں بجلی ہے وہاں انسان کو ہر طرح کی آرام و آسائش حاصل ہے مگر ڈیجیٹل انڈیا کے دور میں کچھ ایسے بھی علاقے ہیں جہاں انسان کی یہ اہم ضرورت ابھی بھی محض ایک خواب ہے۔

انہی بدقسمت علاقوں میں کوکرناگ کے ایک دور افتادہ فاٹن علاقے کے عوام بجلی کی سہولیات سے ابھی بھی محروم ہیں۔ علاقے کے لوگوں نے بجلی کا نظارہ پڑوسی گاؤں کے گھروں میں کیا ہے۔ حکومت نے انہیں بجلی پہچانے کے خواب تو دکھائے تاہم وہ خواب آج کی تاریخ تک شرمندہ تعبیر نہ ہو سکا۔ جس کی وجہ سے یہاں کے لوگ قدیم زمانے کی طرز پر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ علاقے کے لوگ آج بھی شام ڈھلتے ہی لکڑی جلا کر اپنے گھروں میں روشنی کا اہتمام کرتے ہیں۔

علاقے کے طلبہ لکڑی یا موم بتی کی روشنی کے نیچے پڑھتے لکھتے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ' ان کے بچے بھی تعلیم کے نور سے منور ہونا چاہتے ہیں جس کے لیے بجلی بہت ہی اہم ہے۔ مگر بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے انہیں برسوں سے مشکلات درپیش ہیں۔ جدید اور ترقی یافتہ دور میں موبائل فون کی اہمیت سے کون واقف نہیں، مگر یہاں کے لوگوں کو موبائل فون کو چارج کرنے کے لئے دوسرے گاوؤں کا رخ کرنا پڑتا ہے۔

بجلی کی عدم دستیابی سے مذکورہ علاقے کے لوگ ان سائنسی ایجادات سے بے خبر ہیں، جنہیں ہم ضروریاتِ زندگی کے لئے اہم تصور کرتے ہیں۔ آج کی تاریخ تک یہاں کے مقامی سیاست دانوں نے انہیں بجلی کے خواب تو دکھائے، لیکن وہ خواب ان کے لیے مانند سراب ثابت ہو رہے ہیں۔

جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے یہ معاملہ محکمہ بجلی کے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر فیاض احمد کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ' محکمہ نے مذکورہ علاقے کے لئے بجلی کے کھمبے لا کر رکھے ہیں۔ کنٹریکٹر سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ علاقے میں جلد از جلد کام شروع کریں۔

مزید پڑھیں: بانڈی پورہ میں کوررونا ٹیکہ کاری مہم کا آغاز

تاہم ٹھیکیدار نے ابھی تک وہاں کوئی کام نہیں شروع کیا ہے۔ آفیسر نے کہا کہ' انہوں نے کانٹریکٹ کی نوٹس نکالی ہے تاکہ علاقہ میں کوئی اور ٹھیکیدار اس کام کو جلد از جلد شروع کرے۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ' علاقے میں رواں برس مارچ کے آخر تک بجلی فراہم کر دی جائے گی، تاکہ وہاں کے لوگ بھی بجلی سے فائدہ اٹھا سکیں۔

حلقہ انتخاب کوکرناگ کے لوگوں نے بجلی کا نام تو سنا ہے مگر کبھی دیکھا نہیں۔ اکیسویں صدی میں جہاں سائنس نے اتنی ترقی کر لی ہے کہ انسان کی پوری زندگی اسی پر منحصر ہے۔ مشینوں کے اس دور میں سائنس نے انسان کی آرام و آسائش کے لئے جن چیزوں کا ایجاد کیا، ان میں بجلی کی اہمیت بہت زیادہ ہے۔ بجلی کے بغیر مشینوں کا چلنا محال ہے۔

'ہم نے کبھی بجلی دیکھی ہی نہیں، ہمیں بجلی چاہئے'

سیدھے الفاظ میں یوں کہا جا سکتا ہے کہ جہاں بجلی ہے وہاں انسان کو ہر طرح کی آرام و آسائش حاصل ہے مگر ڈیجیٹل انڈیا کے دور میں کچھ ایسے بھی علاقے ہیں جہاں انسان کی یہ اہم ضرورت ابھی بھی محض ایک خواب ہے۔

انہی بدقسمت علاقوں میں کوکرناگ کے ایک دور افتادہ فاٹن علاقے کے عوام بجلی کی سہولیات سے ابھی بھی محروم ہیں۔ علاقے کے لوگوں نے بجلی کا نظارہ پڑوسی گاؤں کے گھروں میں کیا ہے۔ حکومت نے انہیں بجلی پہچانے کے خواب تو دکھائے تاہم وہ خواب آج کی تاریخ تک شرمندہ تعبیر نہ ہو سکا۔ جس کی وجہ سے یہاں کے لوگ قدیم زمانے کی طرز پر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ علاقے کے لوگ آج بھی شام ڈھلتے ہی لکڑی جلا کر اپنے گھروں میں روشنی کا اہتمام کرتے ہیں۔

علاقے کے طلبہ لکڑی یا موم بتی کی روشنی کے نیچے پڑھتے لکھتے ہیں۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ' ان کے بچے بھی تعلیم کے نور سے منور ہونا چاہتے ہیں جس کے لیے بجلی بہت ہی اہم ہے۔ مگر بجلی کی عدم دستیابی کی وجہ سے انہیں برسوں سے مشکلات درپیش ہیں۔ جدید اور ترقی یافتہ دور میں موبائل فون کی اہمیت سے کون واقف نہیں، مگر یہاں کے لوگوں کو موبائل فون کو چارج کرنے کے لئے دوسرے گاوؤں کا رخ کرنا پڑتا ہے۔

بجلی کی عدم دستیابی سے مذکورہ علاقے کے لوگ ان سائنسی ایجادات سے بے خبر ہیں، جنہیں ہم ضروریاتِ زندگی کے لئے اہم تصور کرتے ہیں۔ آج کی تاریخ تک یہاں کے مقامی سیاست دانوں نے انہیں بجلی کے خواب تو دکھائے، لیکن وہ خواب ان کے لیے مانند سراب ثابت ہو رہے ہیں۔

جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے یہ معاملہ محکمہ بجلی کے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر فیاض احمد کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ' محکمہ نے مذکورہ علاقے کے لئے بجلی کے کھمبے لا کر رکھے ہیں۔ کنٹریکٹر سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ علاقے میں جلد از جلد کام شروع کریں۔

مزید پڑھیں: بانڈی پورہ میں کوررونا ٹیکہ کاری مہم کا آغاز

تاہم ٹھیکیدار نے ابھی تک وہاں کوئی کام نہیں شروع کیا ہے۔ آفیسر نے کہا کہ' انہوں نے کانٹریکٹ کی نوٹس نکالی ہے تاکہ علاقہ میں کوئی اور ٹھیکیدار اس کام کو جلد از جلد شروع کرے۔ انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ' علاقے میں رواں برس مارچ کے آخر تک بجلی فراہم کر دی جائے گی، تاکہ وہاں کے لوگ بھی بجلی سے فائدہ اٹھا سکیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.