وادیٔ کشمیر، قدرتی آبی ذخائر سے مالا مال ہے لیکن ان سب قدرتی وسائل کے باوجود یہاں کے کچھ علاقے ایسے بھی ہیں جہاں لوگ پانی کی ایک ایک بوند کے لیے ترس رہے ہیں۔
جنوبی ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ کے کریتھون پنزگام میں پینے کے پانی کی قلت کی وجہ سے مقامی لوگوں کو کئی مصیبتوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے علاقے کے لوگوں نے بتایا کہ پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے سردیوں کے ایام میں انہیں برف کو پگھلا کر پینے کا پانی حاصل کرنا پڑتا ہے اور موسم گرما میں پانی حاصل کرنے کے لیے خواتین کو ساڑھے تین کلومیٹر کی مسافت طے کرنی پڑتی ہے۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ انہوں نے کئی بار ان مشکلات کا ازالہ کرنے کے لیے انتظامیہ کا دروازہ کھٹکھٹایا۔ تاہم اس بنیادی مسئلے کو اب تک حل نہیں کیا جا سکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آبی ذخائر میں پانی کی سطح میں کمی
انہوں نے بتایا کہ مذکورہ علاقہ میں آج تک نہ تو کوئی سیاست داں آیا اور نا ہی کسی آفیسر نے اس علاقہ کی جانب رخ کیا۔ اگرچہ الیکشن کے وقت ووٹ کے لیے کئی رہنما مقامی علاقے کا رخ کرتے ہیں۔ تاہم ووٹ حاصل کر نے کے بعد کوئی نہیں آتا۔
ای ٹی وی بھارت نے جب یہ معاملہ محکمہ جل شکتی کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے نمائندہ کو یقین دلایا کہ کریتھل اور اس سے ملحقہ علاقوں کے لوگوں کے لیے ہفتے میں ایک یا دو بار پانی کا ٹینکر فراہم کیا جائے گا۔