ڈورو (اننت ناگ):ملک میں کچھ لوگ مذہب کے نام پر سیاست کر رہے ہے، میرے بیان کو کچھ لوگوں نے توڈ مورڈ کر پیش کیا، مذہب کے نام پر سیاست نہیں ہونی چاہیے۔ ان باتوں کا اظہار جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ و ڈیموکریٹک پراگریسو آزاد پارٹی کے سربراہ غلام نبی آزاد نے اننت ناگ کے بخشی پارک ڈورو میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
غلام نبی آزاد نے اپنے تقریر میں کہا کہ آنے والے انتخابات کے دوران لوگوں کو گمراہ کرنے کے لئے ایسے ویڈیو منظر عام پر جاری کیے جاتے ہے، تاکہ لوگوں میں تفرق پیدا ہو ۔انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ ان ویڈیو پر کان نہ دھرے ۔غلام نی آزاد نے کہا کہ کچھ سیاسی جماعتیں یہاں مذہب کے نام پر سیاست کر رہی ہیں جو نہیں ہونی چاہیے۔
واضح رہے کہ غلام نبی آزاد کا ایک بیان کافی وائرل ہوا ہے.ویڈیو میں آزاد یہ کہتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہ اسلام 1500 سال پہلے وجود میں آیا اور ہندوستان کے مسلمان اصل میں ہندو تھے، جنہوں نے بعد میں مذہب تبدیل کیا اور مسلمان بن گئے۔ تاہم آزاد کا یہ بیان منظر عام پر آنے کے بعد سماجی و سیاسی و مذہبی رہنماؤں نے غلام نبی آزاد کے اس بیان کی شدید مخالفت کی اور ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر ان کی پارٹی جموں و کشمیر میں اقتدار میں آئی تو وہ جموں و کشمیر سے بے روزگاری اور غربت کے خاتمے کے لیے کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ تمام تعلیم یافتہ نوجوانوں کے لیے نوکریوں کا وعدہ نہیں کر سکتے لیکن ان کے لیے روزی روٹی کے مواقع پیدا کریں گے۔ اپنے خطاب میں آزاد نے کہا کہ غربت اور بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے۔ میں اسے تبدیل کرنا چاہتا ہوں۔میں ایک بار پھر ایسا قانون لانا چاہتا ہوں جو بے زمین لوگوں کو زمین واپس دے۔
مزید پڑھیں:
- آزاد کے متنازعہ بیان پر سیاسی جماعتوں کا ردعمل
- آزاد اپنے متنازعہ بیان پر مسلمانوں سے معافی مانگے
- آزاد مذہب کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے، ڈی پی اے پی
بتادیں کہ اس عوامی جلسہ میں پارٹی کے سینیئر لیڈران جی ایم سروری، تاج محی الدین، آر ایس چب، چودھری ہارون کھاٹنہ نے بھی خطاب کیا ہے۔