ETV Bharat / state

VermiCompost Unit In Anantnag کوکرناگ کا کامیاب ورمیکمپوسٹ یونٹ - کیمیائی کھاد

وادی کشمیر کے تقریباً تمام اضلاع میں کسانوں نے ورمیکمپوسٹ یونٹ بنائے ہیں، تاہم جنوبی ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ کے ایک دور افتادہ بدہاڑ نامی علاقے میں ایک نوجوان نے اس یونٹ کو بنانے کی پہل کی ہے، جو کافی حد تک کامیاب ہونے کے ساتھ ساتھ پورے ضلع کا سب سے بڑا یونٹ بن کر سامنے آیا ہے VermiCompost Unit In Anantnag

کوکرناگ کا کامیاب ورمیکمپوسٹ یونٹ
کوکرناگ کا کامیاب ورمیکمپوسٹ یونٹ
author img

By

Published : Jan 27, 2022, 1:36 PM IST

وادی کشمیر کو قدرتی خوبصورتی کے اعتبار سے پوری دنیا میں اپنا ایک الگ اور منفرد مقام حاصل ہے، یہاں کا آب و ہوا بے جان جسم میں جان ڈال دیتا ہے، وادی کے ان قدرتی نظاروں کو دیکھنے اور انہیں پرکھنے کے لئے ملکی اور غیر ملکی سطح پر ہر موسم میں سیلانی یہاں وارد ہوتے ہیں، کیونکہ وادئے گل پوش ہر موسم میں اپنی خوبصورتی بیان کر دیتی ہے، بے پناہ خوبصورتی اور دلفریب نظاروں کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر کی زرخیز زمین میں ایسی ایسی پیداوار جنم لیتی ہے جس سے وادئے کشمیر کی شان مزید دوبالا ہوجاتی ہے، اُس پیداوار کو بنانے اور تیار کرنے میں یہاں کی زرخیز زمین اور کسانوں کا اہم رول رہا ہے۔Kashmir Valley

کوکرناگ کا کامیاب ورمیکمپوسٹ یونٹ



تاہم کسانوں کا ماننا ہے کہ دیگر ریاستوں سے درآمد ہونے والی کیمیائی کھاد وادی کی زمین میں پنپنے والے کیڑے کے لئے مضر ثابت ہو رہی ہے، جس سے زمین میں پنپنے والے کیڑوں یعنی ( Earthworms ) کا وجود ہی آخری دہلیز پر ہے، جس کے نتیجے میں شالی اور دیگر میوے کی پیداوار میں گزشتہ کئی برسوں سے گراوٹ رونما ہوئی ہے، نتیجتاً کسانوں اور خاص طور سے میوے کی صنعت سے وابستہ افراد کو کافی نقصان اٹھانا پڑا، نقصانات کو کم کرنے، میوے اور دیگر فصل کی پیداوار کو بڑھانے کے لئے محکمہ باغبانی کسانوں کو مختلف اسکیموں کی جانب مائل کر رہا ہے، ان اسکیموں کو عملانے میں مذکورہ محکمہ کسانوں کو مالی امداد بھی فراہم کرتا ہے، جس سے پیداوار کی مقدار زیادہ ہوگی اور لوگوں کو روزگار کے نئے موقعے بھی فراہم ہونگے۔VermiCompost Unit In Anantnag Will Provide Fertilizer To Orchard Owners & Farmers


وادئ کشمیر کے تقریباً تمام اضلاع میں کسانوں نے ورمیکمپوسٹ یونٹ بنائے ہیں، تاہم جنوبی ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ کے ایک دور افتادہ بدہاڑ نامی علاقے میں ایک نوجوان نے اس یونٹ کو بنانے کی پہل کی ہے، جو کافی حد تک کامیاب ہونے کے ساتھ ساتھ پورے ضلعے کا سب سے بڑا یونٹ ابھر کر سامنے آیا ہے، جہاں پر آنے والے دو ماہ کے اندر تقریباً 100 کوئنٹل کھاد تیار ہوگی، جو میوہ یا دیگر فصلوں کی مقدار بڑھانے میں کافی فائدے مند ثابت ہوگی۔VermiCompost Unit In Anantnag

یہ بھی پڑھیں : Horticulture Dept Distributes Lemon/Citrus Trees: محکمہ باغبانی نے اوڑی میں لیموں کے پودے تقسیم کیے


ورمیکمپوسٹ یونٹ کے مالک اور باغبانی شعبے سے تعلق رکھنے والے محمد یاسین کا کہنا ہے کہ محکمہ باغبانی نے ان کو اپنا پورا تعاون دیا، جس کے باعث انہوں نے اس دور دراز پہاڑی علاقے میں اپنے روزگار کی شروعات کی، انہوں نے کہا کہ اس سے قبل یہ اپنے باغات میں کیمیائی کھاد کا استعمال کیا کرتے تھے، جس کے نتیجے میں انہیں منافع بخش آمدنی نہیں ہوتی تھی، یاسین کا کہنا ہے کہ انہوں نے کنہی سے سُنا تھا کہ کیمیکل فرٹلئزر کے استعمال میں لانے سے فصل یا دیگر میوہ جات میں تسلی بخش آمدن نہیں ہوتی، جس کے نتیجے میں انہوں نے محکمہ باغبانی کے ہاٹیکلچر ڈیولپمینٹ آفس کوکرناگ سے رابطہ کیا، جہاں سے انہیں کھاد بنانے کے لئے جانکاری مہیا کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں مالی معاونت بھی فراہم کی گئی، یاسن کا ماننا ہے کہ نامیاتی کھاد کو استعمال میں لانے سے ان کی فصل کی پیداوار اچھی ہوگی اور یہاں سے تیار ہونے والا میوہ صحت کے لئے کافی فائدہ مند ثابت ہوگا. How to make vermicompost



ورمیکمپوسٹ یونٹ میں کام کرنے والے تجربہ کار مدثر احمد کا کہنا ہے کہ انہوں نے گزشتہ سال کے آخری ماہ میں مذکورہ علاقے میں یونٹ کی شروعات کی تھی، ان کا کہنا ہے کہ نامیاتی کھاد کو تیار ہونے میں کم سے کم دو ماہ کا وقت لگ جاتا ہے، مدثر کا ماننا ہے کہ وہ اگلے دو ماہ کے بعد مقامی لوگوں کو تقریباً سو کوئنٹل کھاد فراہم کر سکتے ہیں، انہوں نے اُن تمام نوجوانوں کو مشورہ دیا ہے جو روزگار کی تلاش میں ہر روز بھٹکتے رہتے ہیں وہ محکمہ باغبانی کے ساتھ مل کر صلح مشورہ کر کے چھوٹے چھوٹے یونٹ بنائیں جس سے اُنہیں روزگار کے موقعے فراہم ہوں.Project of Organic fertilizer unit



ہاٹیکلچر ڈیولپمینٹ آفیسر محمد آصف بودا کا کہنا ہے کہ یہاں کی معشیت کو بڑھانے میں شعبہ باغبانی کا اہم کردار رہا ہے، انہوں نے کہا کہ محکمہ کے ناظم بھی اکثر اوقات میں لوگوں سے ملاقی ہوتے ہیں، جبکہ ٹیلی ویژن کی مختلف چینلوں کے ساتھ ساتھ وہ سماجی رابطے سائٹوں پر بھی لوگوں کو مختلف قسم کی جانکاری فراہم کرتے ہیں، محمد آصف کا کہنا ہے کہ وہ بھی لوگوں کے خادم ہونے کا فریضہ اچھی اور احسن طریقے سے نبھانے میں مصروف ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمیں مقامی لوگوں سے بھی کافی اچھا تعاون مل رہا ہے، جس کے چلتے وہ لوگوں کو سرکار کی جانب سے مختلف اسکیموں سے آراستہ کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ جن افراد نے ورمیکمپوسٹ کا قیام عمل میں لایا ہے، آنے والے وقت میں انہیں پتہ چلے گا کہ آرگینک کھاد کو استعمال میں لانے سے انہیں کونسے فوائد حاصل ہونگے،

ہاٹیکلچر ڈیولپمینٹ آفیسر نے مقامی لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے دفتر میں تشریف لائیں اور سرکار کی جانب سے کسانوں کے لئے جاری کردہ ان اسکیموں کا فائدہ اٹھائیں۔




وادی کشمیر کو قدرتی خوبصورتی کے اعتبار سے پوری دنیا میں اپنا ایک الگ اور منفرد مقام حاصل ہے، یہاں کا آب و ہوا بے جان جسم میں جان ڈال دیتا ہے، وادی کے ان قدرتی نظاروں کو دیکھنے اور انہیں پرکھنے کے لئے ملکی اور غیر ملکی سطح پر ہر موسم میں سیلانی یہاں وارد ہوتے ہیں، کیونکہ وادئے گل پوش ہر موسم میں اپنی خوبصورتی بیان کر دیتی ہے، بے پناہ خوبصورتی اور دلفریب نظاروں کے ساتھ ساتھ وادی کشمیر کی زرخیز زمین میں ایسی ایسی پیداوار جنم لیتی ہے جس سے وادئے کشمیر کی شان مزید دوبالا ہوجاتی ہے، اُس پیداوار کو بنانے اور تیار کرنے میں یہاں کی زرخیز زمین اور کسانوں کا اہم رول رہا ہے۔Kashmir Valley

کوکرناگ کا کامیاب ورمیکمپوسٹ یونٹ



تاہم کسانوں کا ماننا ہے کہ دیگر ریاستوں سے درآمد ہونے والی کیمیائی کھاد وادی کی زمین میں پنپنے والے کیڑے کے لئے مضر ثابت ہو رہی ہے، جس سے زمین میں پنپنے والے کیڑوں یعنی ( Earthworms ) کا وجود ہی آخری دہلیز پر ہے، جس کے نتیجے میں شالی اور دیگر میوے کی پیداوار میں گزشتہ کئی برسوں سے گراوٹ رونما ہوئی ہے، نتیجتاً کسانوں اور خاص طور سے میوے کی صنعت سے وابستہ افراد کو کافی نقصان اٹھانا پڑا، نقصانات کو کم کرنے، میوے اور دیگر فصل کی پیداوار کو بڑھانے کے لئے محکمہ باغبانی کسانوں کو مختلف اسکیموں کی جانب مائل کر رہا ہے، ان اسکیموں کو عملانے میں مذکورہ محکمہ کسانوں کو مالی امداد بھی فراہم کرتا ہے، جس سے پیداوار کی مقدار زیادہ ہوگی اور لوگوں کو روزگار کے نئے موقعے بھی فراہم ہونگے۔VermiCompost Unit In Anantnag Will Provide Fertilizer To Orchard Owners & Farmers


وادئ کشمیر کے تقریباً تمام اضلاع میں کسانوں نے ورمیکمپوسٹ یونٹ بنائے ہیں، تاہم جنوبی ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ کے ایک دور افتادہ بدہاڑ نامی علاقے میں ایک نوجوان نے اس یونٹ کو بنانے کی پہل کی ہے، جو کافی حد تک کامیاب ہونے کے ساتھ ساتھ پورے ضلعے کا سب سے بڑا یونٹ ابھر کر سامنے آیا ہے، جہاں پر آنے والے دو ماہ کے اندر تقریباً 100 کوئنٹل کھاد تیار ہوگی، جو میوہ یا دیگر فصلوں کی مقدار بڑھانے میں کافی فائدے مند ثابت ہوگی۔VermiCompost Unit In Anantnag

یہ بھی پڑھیں : Horticulture Dept Distributes Lemon/Citrus Trees: محکمہ باغبانی نے اوڑی میں لیموں کے پودے تقسیم کیے


ورمیکمپوسٹ یونٹ کے مالک اور باغبانی شعبے سے تعلق رکھنے والے محمد یاسین کا کہنا ہے کہ محکمہ باغبانی نے ان کو اپنا پورا تعاون دیا، جس کے باعث انہوں نے اس دور دراز پہاڑی علاقے میں اپنے روزگار کی شروعات کی، انہوں نے کہا کہ اس سے قبل یہ اپنے باغات میں کیمیائی کھاد کا استعمال کیا کرتے تھے، جس کے نتیجے میں انہیں منافع بخش آمدنی نہیں ہوتی تھی، یاسین کا کہنا ہے کہ انہوں نے کنہی سے سُنا تھا کہ کیمیکل فرٹلئزر کے استعمال میں لانے سے فصل یا دیگر میوہ جات میں تسلی بخش آمدن نہیں ہوتی، جس کے نتیجے میں انہوں نے محکمہ باغبانی کے ہاٹیکلچر ڈیولپمینٹ آفس کوکرناگ سے رابطہ کیا، جہاں سے انہیں کھاد بنانے کے لئے جانکاری مہیا کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں مالی معاونت بھی فراہم کی گئی، یاسن کا ماننا ہے کہ نامیاتی کھاد کو استعمال میں لانے سے ان کی فصل کی پیداوار اچھی ہوگی اور یہاں سے تیار ہونے والا میوہ صحت کے لئے کافی فائدہ مند ثابت ہوگا. How to make vermicompost



ورمیکمپوسٹ یونٹ میں کام کرنے والے تجربہ کار مدثر احمد کا کہنا ہے کہ انہوں نے گزشتہ سال کے آخری ماہ میں مذکورہ علاقے میں یونٹ کی شروعات کی تھی، ان کا کہنا ہے کہ نامیاتی کھاد کو تیار ہونے میں کم سے کم دو ماہ کا وقت لگ جاتا ہے، مدثر کا ماننا ہے کہ وہ اگلے دو ماہ کے بعد مقامی لوگوں کو تقریباً سو کوئنٹل کھاد فراہم کر سکتے ہیں، انہوں نے اُن تمام نوجوانوں کو مشورہ دیا ہے جو روزگار کی تلاش میں ہر روز بھٹکتے رہتے ہیں وہ محکمہ باغبانی کے ساتھ مل کر صلح مشورہ کر کے چھوٹے چھوٹے یونٹ بنائیں جس سے اُنہیں روزگار کے موقعے فراہم ہوں.Project of Organic fertilizer unit



ہاٹیکلچر ڈیولپمینٹ آفیسر محمد آصف بودا کا کہنا ہے کہ یہاں کی معشیت کو بڑھانے میں شعبہ باغبانی کا اہم کردار رہا ہے، انہوں نے کہا کہ محکمہ کے ناظم بھی اکثر اوقات میں لوگوں سے ملاقی ہوتے ہیں، جبکہ ٹیلی ویژن کی مختلف چینلوں کے ساتھ ساتھ وہ سماجی رابطے سائٹوں پر بھی لوگوں کو مختلف قسم کی جانکاری فراہم کرتے ہیں، محمد آصف کا کہنا ہے کہ وہ بھی لوگوں کے خادم ہونے کا فریضہ اچھی اور احسن طریقے سے نبھانے میں مصروف ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمیں مقامی لوگوں سے بھی کافی اچھا تعاون مل رہا ہے، جس کے چلتے وہ لوگوں کو سرکار کی جانب سے مختلف اسکیموں سے آراستہ کر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ جن افراد نے ورمیکمپوسٹ کا قیام عمل میں لایا ہے، آنے والے وقت میں انہیں پتہ چلے گا کہ آرگینک کھاد کو استعمال میں لانے سے انہیں کونسے فوائد حاصل ہونگے،

ہاٹیکلچر ڈیولپمینٹ آفیسر نے مقامی لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے دفتر میں تشریف لائیں اور سرکار کی جانب سے کسانوں کے لئے جاری کردہ ان اسکیموں کا فائدہ اٹھائیں۔




ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.