ETV Bharat / state

آن لائن کلاسیز میں مشکلات

کورونا وائرس کے پیش نظر ہر شعبے کی طرح تعلیمی شعبہ بھی متاثر ہوا۔ بچوں کی تعلیم جاری رکھنے کے لیے آن لائن کلاسیز شروع کی گئیں۔ لیکن آن لائن کلاسیز میں کیا مشکلات آ رہی ہیں، جانیے اس خبر میں۔

online classes
آن لائن کلاسیز
author img

By

Published : Jun 5, 2021, 7:06 PM IST

اننت ناگ: گزشتہ ایک برس سے زائد عرصہ سے پوری دنیا کورونا وائرس سے جوجھ رہی ہے۔ اس سے مقابلہ کرنے کے لیے مختلف ممالک تجربہ کرنے میں مصروف ہیں۔ وائرس سے جہاں زندگی کا ہر شعبہ بری طرح سے متاثر ہوا ہے، وہیں شعبہ تعلیم پر بھی اس کے منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

آن لائن کلاسیز

اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے پورے ملک میں آن لائن کلاسیز کی شروعات کی گئی تاکہ طلبہ کا قیمتی وقت ضائع نہ ہو اور انہیں تعلیم کا متبادل ذریعہ فراہم ہو۔ اس سلسلے میں جموں و کشمیر میں بھی آن لائن کلاسز کا سلسلہ شروع ہوا، تاکہ یہاں کے بچے تعلیمی میدان میں پیچھے نہ رہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ طلبہ کو تعلیم فراہم کرنے کے لیے آن لائن کلاسیز سے مطلوبہ نتائج برآمد نہیں ہو سکے لیکن موجودہ صورتحال میں اس سے بہتر کوئی راستہ دستیاب نہیں ہے۔ موجودہ وقت میں آن لائن کلاس ہی تعلیم حاصل کرنے کا بہتر ذریعہ ہے۔

اس سلسلے میں جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے کئی طلبہ سے آن لائن کلاس کے تعلق سے بھی بات کی تو انہوں نے کہا کہ 'وبائی صورتحال میں آن لائن تعلیم کا مشورہ کسی حد تک تو ٹھیک ہے، لیکن جس طریقے سے ہم اسکولوں میں تعلیم حاصل کر سکتے ہیں ویسے ہم آن لائن نہیں پڑھ سکتے'۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم کلاس دینے کے لیے انٹرنیٹ کے ذریعے جڑ جاتے ہیں، تو نیٹ ورک ٹھیک نہ ہونے سے ہمیں استادوں کی آواز ٹھیک سے سنائی نہیں دیتی'۔

انہوں نے کہا کہ 'کئی جگہوں پر نیٹ ورک میسر ہی نہیں ہوتا۔ جبکہ کئی بچے غریب کنبوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کے پاس اینڈ رائڈ فون میسر نہیں ہے۔ ان تمام وجوہات سے بچوں کے تعلیمی معیار پر منفی اثرات مرتب ہو ر ہے ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: بجلی اسٹیشن کے کام کو مکمل کرانے کا مطالبہ

طلبا کی پریشانیوں کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے گورنمنٹ ڈگری کالج بجبہاڑہ کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر زبیر سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ اساتذہ بھی آن لائن کلاسیز کے حق میں نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 'موجودہ وبائی دور میں اس کے علاوہ اور کوئی متبادل بھی نہیں ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'آن لائن کلاس لینے سے استاد کو پتا ہی نہیں چلتا کہ ان کے طلبہ انہیں ٹھیک سے سن رہے ہیں یا نہیں'۔

انہوں نے ایل جی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ کمیونیکیشن بہتر کرنے کے لیے تمام کمپنیوں کو ایک حکم نامہ جاری کریں۔ اپنی اپیل دہراتے ہوئے پروفیسر نے گورنر انتظامیہ سے کہا ہے کہ 'وہ کم سے کم غریب بچوں کے لیے ٹیب یا فون میسر رکھیں، تاکہ وہ بھی تعلیم کے زیور سے آراستہ ہو سکیں'۔

اننت ناگ: گزشتہ ایک برس سے زائد عرصہ سے پوری دنیا کورونا وائرس سے جوجھ رہی ہے۔ اس سے مقابلہ کرنے کے لیے مختلف ممالک تجربہ کرنے میں مصروف ہیں۔ وائرس سے جہاں زندگی کا ہر شعبہ بری طرح سے متاثر ہوا ہے، وہیں شعبہ تعلیم پر بھی اس کے منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔

آن لائن کلاسیز

اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے پورے ملک میں آن لائن کلاسیز کی شروعات کی گئی تاکہ طلبہ کا قیمتی وقت ضائع نہ ہو اور انہیں تعلیم کا متبادل ذریعہ فراہم ہو۔ اس سلسلے میں جموں و کشمیر میں بھی آن لائن کلاسز کا سلسلہ شروع ہوا، تاکہ یہاں کے بچے تعلیمی میدان میں پیچھے نہ رہیں۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ طلبہ کو تعلیم فراہم کرنے کے لیے آن لائن کلاسیز سے مطلوبہ نتائج برآمد نہیں ہو سکے لیکن موجودہ صورتحال میں اس سے بہتر کوئی راستہ دستیاب نہیں ہے۔ موجودہ وقت میں آن لائن کلاس ہی تعلیم حاصل کرنے کا بہتر ذریعہ ہے۔

اس سلسلے میں جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے کئی طلبہ سے آن لائن کلاس کے تعلق سے بھی بات کی تو انہوں نے کہا کہ 'وبائی صورتحال میں آن لائن تعلیم کا مشورہ کسی حد تک تو ٹھیک ہے، لیکن جس طریقے سے ہم اسکولوں میں تعلیم حاصل کر سکتے ہیں ویسے ہم آن لائن نہیں پڑھ سکتے'۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم کلاس دینے کے لیے انٹرنیٹ کے ذریعے جڑ جاتے ہیں، تو نیٹ ورک ٹھیک نہ ہونے سے ہمیں استادوں کی آواز ٹھیک سے سنائی نہیں دیتی'۔

انہوں نے کہا کہ 'کئی جگہوں پر نیٹ ورک میسر ہی نہیں ہوتا۔ جبکہ کئی بچے غریب کنبوں سے تعلق رکھتے ہیں۔ ان کے پاس اینڈ رائڈ فون میسر نہیں ہے۔ ان تمام وجوہات سے بچوں کے تعلیمی معیار پر منفی اثرات مرتب ہو ر ہے ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: بجلی اسٹیشن کے کام کو مکمل کرانے کا مطالبہ

طلبا کی پریشانیوں کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے گورنمنٹ ڈگری کالج بجبہاڑہ کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر زبیر سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ اساتذہ بھی آن لائن کلاسیز کے حق میں نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 'موجودہ وبائی دور میں اس کے علاوہ اور کوئی متبادل بھی نہیں ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'آن لائن کلاس لینے سے استاد کو پتا ہی نہیں چلتا کہ ان کے طلبہ انہیں ٹھیک سے سن رہے ہیں یا نہیں'۔

انہوں نے ایل جی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ کمیونیکیشن بہتر کرنے کے لیے تمام کمپنیوں کو ایک حکم نامہ جاری کریں۔ اپنی اپیل دہراتے ہوئے پروفیسر نے گورنر انتظامیہ سے کہا ہے کہ 'وہ کم سے کم غریب بچوں کے لیے ٹیب یا فون میسر رکھیں، تاکہ وہ بھی تعلیم کے زیور سے آراستہ ہو سکیں'۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.