اننت ناگ: ہارٹیکلچر صنعت جموں وکشمیر کی معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی کی مانند ہے، وادیٔ کشمیر کی بڑی آبادی اس شعبہ سے منسلک ہے، وہیں لوگوں کی کثیر تعداد بھی زراعت یعنی ایگریکلچر شعبہ سے جڑی ہوئی ہے، ایگریکلچر اور اس سے منسلک دیگر شعبہ جات کو اور نئی ٹیکنالوجی کے ذریعہ اس سیکٹر کو فروغ دینے کے لیے سرکار کی جانب سے ہالیسٹک ایگریکلچر ڈیولپمنٹ پروگرام اسکیم کو متعارف کیا گیا، تاکہ زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی ہمہ گیر ترقی کو ممکن بنایا جا سکے۔ کسانوں اور خاص کر بے روزگار نوجوانوں کو اسکیم کے بارے میں بیدار کرنے کے لیے متعلقہ محکمہ جات کی جانب سے کوششیں تیز کر دی گئیں۔
ہالسٹک ڈیولپمنٹ پروگرام کی ایک کڑی کے تحت ضلع اننت ناگ میں بھی ’’کسان’’ نعرے کی شروعات کی گئی، ضلع کے کراڈ علاقہ میں سرکاری اسکول میں ایک تقریب کے دوران اسکولی بچوں سے اس نعرے کی شروعات کی گئی۔ ضلع ترقیاتی کمشنر اننت ناگ سید فخر الدین حامد سمیت چیف ایگریکلچر افسر اننت ناگ اعجاز حسین ڈار و دیگر کئی افسران کی موجودگی میں پہلی بار اننت ناگ ضلع سے اس نعرے کی شروعات کی گئی۔تقریب کے دوران طلباء کو ایگریکلچر سیکٹر کی اہمیت کے بارے میں جانکاری فراہم کی گئی۔
مزید پڑھیں:بارہمولہ :چیف ایگریکلچر افسر کا پھل منڈی کا دورہ
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ سرکار زراعت اور اس سے منسلک دیگر شعبہ جات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی نسل کو ایگریکلچر سیکٹر کی جانب متوجہ کرنے کے لیے طلباء کو بیدار کیا جا رہا ہے، ڈار نے کہا کہ سرکار کی اس نئی اسکیم سے کسان مستفید ہونگے اور بے روزگاری کو کافی حد تک کم کرنے میں یہ سود مند ثابت ہوگی۔