اننت ناگ میں بجلی بریک ڈاﺅن کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جبکہ شام ہوتے ہی ہر سو اندھیرا چھاجاتا ہے۔ اس صورتحال پر لوگوں نے محکمہ بجلی کے خلاف سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 30 برس پہلے بھی بجلی کا یہی حال تھا۔ اور آج بھی اسی نہج پر محکمہ کام کررہا ہے۔ اننت ناگ میں موسم سرما شروع ہونے سے قبل ہی بجلی بریک ڈاؤن شروع ہوا ہے۔ اننت ناگ شہر سمیت دیگر قصبہ جات میں برقی رو نایاب بنائی گئی ہے۔
ضلع اننت ناگ سمیت جنوبی کشمیر کے متعدد علاقوں میں گزشتہ کئی روز سے بجلی کی آنکھ مچولی سے عوام پریشان ہے۔ لوگوں کے مطابق بجلی کی غیر شیڈول کٹوتی کی وجہ سے نہ صرف عام لوگوں بلکہ طالب علموں اور تاجروں کو بھی کافی نقصانات سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ہر ماہ وہ بجلی بلوں کی ادائیگی کی صورت میں کافی رقومات محکمے کو دیتے ہیں لیکن اسکے باوجود بھی نامناسب بجلی سپلائی فراہم کی جاتی ہے۔
وادی کشمیر کا بجلی محکمہ ابھی بھی 30 برس پہلے کی پوزیشن میں ہیں۔ تیس برس پہلے بجلی کا جو حال تھا آج بھی اسی طرح پر ہے اور محکمہ نے آج تک اس میں کوئی ترقی نہیں کی جس کا خمیازہ لوگوں کو اُٹھانا پڑرہا ہے۔
ادھر محکمہ بجلی کے اسسٹنٹ ایکزیکٹیو انجینئر واجد خان کا کہنا ہے کہ ضروری مرمت کی غرض سے میر بازار، ونپوہ، گوپال پورہ کے گریڈ اور رسیونگ اسٹیشنوں میں بجلی کی سپلائی متاثر ہوئی ہے جبکہ اتوار سے بجلی سپلائی میں بہتری آنے کی اُمید ہے۔