اننت ناگ: جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے کہری بال میں پولیس نے ایک خاتون کے قتل کے الزام میں بیٹے اور اس کے دوست کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس بیان کے مطابق 21 اکتوبر کو مٹن پولیس تھانہ کو اطلاع ملی تھی کی 45 سالہ رضیہ اختر نامی ایک خاتون مکان کی سلیب سے حادثاتی طور پاؤں پھسل جانے سے نیچے گر گئی، جس کے بعد انہیں فوری طور گورنمنٹ میڈیکل کالج اننت ناگ منتقل کیا گیا تاہم ڈاکٹرز نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔ جس کے بعد خاتون کے رشتہ داروں نے سسرال والوں پر قتل کا الزام لگایا۔ Anantnag murder case solved
متوفی خاتون کے بیٹے نے بھی اپنے والد دادا اور دیگر اہل خانہ پر اپنی ماں کو قتل کرنے الزام لگایا اور اس سلسلہ میں جی ایم سی اننت ناگ کے مردہ خانہ کے باہر انہوں نے احتجاج بھی کیا اور ملوثین کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا، سوشل میڈیا پر ازدواجی تنازعہ کے بارے میں لوگوں کے مختلف الزامات اور جوابی الزامات کا چرچا چھایا رہا اور جوابی الزامات میں سسرال والوں کو خاتون کے قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: Mysterious Death of Woman in Anantnag اننت ناگ میں خاتون کی پُراسرار موت سے سراسیمگی
پولیس نے اس سلسلہ میں ایک معاملہ درج کیا تھا اور معاملہ کی باریک بینی سے تفتیش شروع کر دی گئی، تفتیش کے دوران پتہ چلا کہ خاتون کی موت سلیب سے گرنے سے نہیں بلکہ اس کے بیٹے نے اسے اپنے ایک دوست کی مدد سے قتل کیا ہے، پولیس کے مطابق مقتولہ کے بیٹے عاقب منظور خان نے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ اس نے اپنے دوست عابد حسین گنائی کی مدد سے گھر کے کچن میں اپنی ماں سے پیسے چھینے کی کوشش کی جس دوران اس نے اپنی ماں کو مارا پیٹا اور بعد میں ایک پتھر سے اس کے سر پر حملہ کرکے اسے شدید زخمی کر دیا، جس کے بعد مقتولہ زخموں کی تاب نہ لا کر دم توڑ بیٹھی، قتل کو حادثہ کا رنگ دینے کے لئے انہوں نے اسے باہر لایا اور سلیب پر اس کی چپل رکھ دی تھی۔ پولیس نے واردات کی جگہ سے ثبوت بھی اکھٹا کئے ہیں اور جرم والا آلہ بھی برآمد کیا گیا ہے، پولیس کی جانب سے مزید تفتیش جاری ہے اور دونوں ملزمین کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔