بجبہاڑہ: وادی کشمیر میں اس سال اگرچہ گذشتہ برسوں کے مقابلے میں سیاحوں کی آمد میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ وہیں لنگنبل پہلگام رابطہ سڑک Langanbal Pahalgam Road کو نامعلوم وجوہات کی بنا پر گذشتہ دو مہینے سے سیاحوں کی آمد و رفت کے لیے بند رکھا گیا ہے، جس سے سیاحت سے جڑے افراد بے روزگار ہو رہے ہیں، جس کی وجہ سے آج انہوں نے اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کیا۔
سیاحت سے وابسطہ لوگوں کے مطابق بجبہاڑہ میں قائم چینی وُڈر نام کے علاقہ 'ایپل ویلی' Apple Valley Cheeniwudur Bijbehara کے نام سے مشہور ہے۔ یہاں ملکی اور غیر ملکی سیاح وادی کے شہرہ آفاق پہلگام کا رُخ کرتے تھے۔ سیاحوں کا آنا اور جانا اس علاقہ سے ہی ہوا کرتا تھا اور یہی وجہ ہے کہ چینی وُڈر میں سیاحوں کا آنا جانا لگا رہتا تھا۔ بعد میں مقامی لوگوں نے اسی جگہ پر سیاحوں کے لیے مختلف طرح کی دکانیں کھول دیں، جن میں خاص طور پر ہوٹل، شال بافی کی دکانیں سمیت دیگر اشیا کی دکانیں قابل ذکر ہیں۔
ان دکانداروں کا روزگار محض سیاحت پر منحصر Shopkeepers Depends On Tourism ہے۔ وہیں بد قسمتی کی بات ہے کہ گذشتہ دو مہینے سے مذکورہ رابطہ سڑک کو سیاحوں کے لیے بند رکھا گیا ہے، جب کہ سیاحوں کو پہلگام کا رخ کرنے کے لیے اب کھنہ بل پہلگام روڈ سے چھوڑا جا رہا ہے۔ احتجاجیوں کے مطابق لنگنبل پہلگام رابطہ سڑک کو سیاحوں کے لیے بند رکھے جانے کے بعد ان کا کاروبار ٹھپ ہو چکا ہے، جس کی وجہ سے ہزاروں لوگ روزی روٹی سے محروم ہو رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
Contractors Protest in Kulgam: کولگام میں ٹھیکہ داروں کا احتجاج
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ان کا کاروبار محض سیاحت پر منحصر ہے اور وہ اسی پیشے سے اپنی روزی روٹی کماتے تھے۔ لیکن گذشتہ دو مہینے سے وہ بے روزگار ییٹھے ہیں، جس کی وجہ سے انہیں مشکلات کا سامنا ہے۔ احتجاجیوں نے گورنر اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ وہ مذکورہ رابطہ سڑک کو سیاحوں کی آمد و رفت کے لیے بحال کریں، تاکہ ان کا روزگار چل سکے۔ Protest Against Administration In Bijbehara