جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کو قابو میں کرنے لیے کورونا کرفیو نافذ ہے۔ اس کی وجہ سے عام لوگوں کی ذرائع آمدنی پر کافی زیادہ اثر پڑا ہے اور لوگوں کی جیب بھی خالی ہے۔ وہیں، دوسری جانب ضلع اننت ناگ میں روزمرہ کی چیزوں کی قیمت میں بے تحاشہ اضافے نے لوگوں کی مشکلات میں مزید اضافہ کر دیا ہے۔
ضلع اننت ناگ میں رمضان المبارک کے متبرک ماہ کے دوران سبزی اور میوہ فروشوں نے اشیاء خوردنی کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کر دیا ہے۔ عام لوگوں نے گراں فروشی پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقدس ماہ میں بھی منافع خور اور خود غرض عناصر غریب عوام کو لوٹنے میں مصروف ہیں۔
ماہ رمضان کے دوران اشیاء ضروریہ کے مانگ میں اضافہ ہوتے ہی بازاروں میں مرغ، سبزیوں اور میوہ جات کے قیمتوں میں یکایک اضافہ ہو گیا ہے۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اس مقدس ماہ کے دوران قیمتوں میں چھوٹ ہونی چاہیے جبکہ بازاروں میں قیمتیں اس کے برعکس ہیں۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ سرکار کی جانب سے طے شدہ قیمتوں کو بالائے طاق رکھ کر بازاروں میں اشیائے خوردنی کو من مرضی قیمتوں پر فروخت کیا جا رہا ہے، جبکہ انتظامیہ اس سلسلہ میں کوئی کاروائی نہیں کر رہی ہے، جس کی وجہ عام لوگوں میں کافی زیادہ ناراضگی پائی جارہی ہے اور لوگ ضلع انتظامیہ سے منافع خوروں پر نکیل کسنے کی اپیل کر رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق ماہ مبارک سے قبل ٹماٹر 25 روپے فی کلو کے حساب سے فروخت کیے جا رہے تھے۔ آج 40 روپے فی کلو کے حساب سے بیچا جا رہا ہے۔ آلو کا ریٹ 20 روپے سے 30 روپے فی کلو پہنچ گیا ہے۔ اسی طرح مولی، گاجر، پیاز، ساگ، پالک و دیگر سبزیوں کے قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔