کوکرناگ: جنوبی ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ کا پورو نامی علاقہ، جہاں کے لوگ دور جدید میں بھی ہر ایک بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، یہاں تک کہ علاقے کی طرف جانے کے لیے رابطہ سڑک کا بھی فقدان ہے۔ مقامی لوگ دہائیوں سے فریاد کر رہے تھے کہ علاقے کی طرف جانے والی رابطہ سڑک کو تعمیر کیا جائے، تاہم دہائیاں گزر جانے کے باوجود مقامی لوگ رابطہ سڑک کی عدم دستیابی سے جوجھ رہے تھے۔ ایک جانب جہاں حکومت کی جانب سے آئے روز تعمیر و ترقی کے بلند بانگ دعوے کیے جا رہے ہیں، وہی دوسری جانب وادی کشمیر کے جنوبی ضلع اننت ناگ کے مختلف علاقے ایسے ہیں جو دور جدید میں بھی صدر 'یا' تحصیل مقامات سے بالکل منقطع ہیں، جن میں ضلع اننت ناگ کا پورو کوکرناگ علاقہ بھی شامل ہے۔ علاقہ میں رابطہ سڑک کی عدم دستیابی سے گنجان آبادی کو سخت ترین مشکلات کا سامنا درپیش ہے۔ حالانکہ چند برس قبل پورو علاقے میں باڑ آنے سے اسکول جاتے وقت کئی طلبا کی موت بھی واقع ہوئی تھی، جس کے بعد انتظامیہ کی جانب سے مقامی لوگوں کو یقین دلایا گیا تھا کہ پورو علاقے میں سڑک کی تعمیر نو جلد ہی شروع کی جائے گی، تاہم کئی سال گزر جانے کے باوجود بھی سڑک کی تعمیرات کے حوالے سے کوئی بھی اقدام نہیں اٹھایا گیا۔ جس کے باعث مقامی علاقہ کے لوگوں کا خواب تاحال شرمندہ تعبیر نہ ہو سکا۔
تحصیل ہیڈ کواٹر سے محض 7 کلومیٹر کی دوری پر واقہ پورو کے لوگوں کا کہنا ہے کہ معمولی بارش کے دوران انہیں عبور و مرور میں کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کسی بھی ناگہانی آفات اور ایمرجنسی کے وقت بیماروں کو ہسپتال لے جانے کے دوران رابطہ سڑک کے فقدان کی وجہ سے انہیں بیماروں کو چارپائی پر اٹھا کر مین سڑک تک کاندھوں پر لے جانا پڑتا ہے۔مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ رابطہ سڑک نہ ہونے کی وجہ سے معمولی بارش کے دوران نہ صرف اسکولی بچے بلکہ عام لوگ بھی گھروں میں ہی رہنے کو ترجیع دیتے ہیں۔ دوسری جانب برفیلے ایام میں کوکرناگ کا یہ یہ علاقہ تحصیل مقام سے بلکل منقطہ ہو جاتا ہے۔ پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے مقامی لوگ گھروں میں ہی محصور ہوتے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ جب بھی انہیں ضروری اشیاء کے لئے بازار کا رُخ کرنا ہوتا ہے تو انہیں سر پر یا گھوڑوں پر سامان لانا پڑتا ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ انہوں یہ معاملہ کئی بار انتظامیہ کی نوٹس میں لایا تاہم آج تک ان کے مطالبہ پر غور نہیں کیا گیا۔ مقامی لوگوں نے تنگ آکر ازخود چندہ جمع کر کے علاقے کی طرف جانے والی رابطہ سڑک پر تعمیراتی کام شروع کیا، جس کے بعد لوگوں نے کچھ حد تک راحت محسوس کی، مقامی لوگوں نے سڑک پر کام کرنے والے جے سی بی ڈرائیوروں کو سڑک کو ہموار کرنے کے بعد مالائیں پہنائی، اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے مقامی لوگوں نے حکومت کے تئیں ناراضگی جتاتے ہوئے کہا کہ ہم نے سینکڑوں مرتبہ حکومت کو باور کیا تھا کہ علاقے میں رابطہ سڑک کو تعمیر کیا جائے تاہم حکومت آج تک ٹس سے مس نہیں ہوئی، انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے مال مویشی بیچ کر سڑک پر تعمیراتی کام شروع کروایا، مقامی لوگوں نے اُن لوگوں کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے مفت میں اپنی اراضی لوگوں کے نام وقف کی۔
انہوں نے ضلع انتظامیہ سے ایک بار پھر مطالبہ کیا ہے کہ اب اس سڑک کو پختہ بنانے کے حوالے سے اقدامات اٹھائے جائیں تاکہ لوگوں کی مشکلات کا ازالہ ممکن ہو سکے، وہی ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے یہ معاملہ محکمہ تعمیرات عامہ کے اسسٹنٹ ایکزیکٹیو انجنئیر کوکرناگ طارق احمد ہرگاہ کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ ہم نے مذکورہ سڑک کے حوالے سے ڈی پی آر بنا کر حکومت کو ارسال کیا ہے، جیسے ہی ڈی پی آر کو منظوری ملے گی محکمہ جلد ہی علاقے میں سڑک کو پختہ بنانے کے حوالے سے اقدامات اٹھائے گا، جس سے لوگوں کو راحت ملے گی۔
یہ بھی پڑھیں : Snowfall کوکرناگ انتظامیہ کی بروقت کارروائی، دل کے مریض کی جان بچی