جنوبی ضلع اننت ناگ کے بیورہ علاقہ میں تقریباً 20 برس قبل ایک ڈسپینسری کا قیام عمل میں لایا گیا تھا۔ تب سے لیکر آج تک یہ ڈسپینسری کرائے کے ایک دکان میں چل رہی ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ڈسپینسری میں محض ایک ملازم تعینات ہے، جب کہ بیورہ علاقہ ایک گنجان آبادی والا علاقہ ہے، جس کی وجہ سے یہاں نہ صرف طبی عملہ کا فقدان پایا جارہا ہے، بلکہ علاقہ کی کثیر آبادی کو طبی سہولیات کے وجہ سے کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ جب بھی ان کے یہاں کوئی بیمار پڑجاتا ہے تو علاج کرانے کے لئے انہیں تقریباً 15 کلومیٹر دور بجبہاڑہ اسپتال کا رُخ کرنا پڑتا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق علاقہ کافی پسماندہ ہے اور علاقہ میں گاڑی دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے بیمار کو ہسپتال پہنچانے میں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق اگرچہ کئی بار انتظامیہ کو علاقے میں ڈسپینسری کو اپگریڈ کرنے کی درخواست کی، تاہم آج تک حکام نے ان کی فریاد کو نظر انداز کیا۔
مقامی لوگوں نے محکمۂ صحت کے افسران سے علاقے میں طبی سہولیات کے لیے ڈسپنسری کو اپگریڈ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں:سب کے لیے گھر کا تصور، غریب خاندان پردھان منتری آواس یوجنا اسکیم سے محروم؟
جب ای ٹی وی بھارت نے یہ معاملہ چیف میڈیکل آفیسر مختار احمد شاہ کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ مذکورہ محکمہ کے عہدیداروں کی نوٹس میں ہے اور اس سلسلے میں انتظامیہ علاقے کے لوگوں کے درپیش مسائل کو حل کرنے کی کوشش کررہا ہے۔