اننت ناگ:ضلع اننگ ناگ کے کوکرناگ علاقہ میں سینیئر سیاسی رہنما ہارون چودھری کی قیادت میں سرکاری اور کہچرائی اراضی سے قبضہ ہٹانے کے اقدام کے خلاف ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔احتجاجی ریلی میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔ریلی دندی پورہ سے شروع کی گئی جو وائلو کوکرناگ میں اختتام پذیر ہوئی جہاں سے آگے ریلی کو جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ اس دوران وائلو میں سب ڈویثرنل میجسٹریٹ (ایم ڈی ایم ) پہلے سے ہی موجود تھے ہارون چودھری نے اس سلسلہ میں ایک ڈی ایم کو ایک میمورنڈم پیش کیا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ہارون چودھری نے کہا کہ سرکار کا یہ قدم غریب عوام کے خلاف اٹھایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کالے قوانین کی آڑ میں غریبوں پر ظلم کیا جارہا ہے۔، سرکار کی جانب سے غریب عوام کو بے گھر کرنے اور انہیں اراضی سے بے دخل کرنے کی ایک مہم چلائی جا رہی ہے،تاکہ وہ دانے دانے کے محتاج ہو جائیں۔
چودھری نے کہا کہ اگر سرکار کو ناجائز قبضہ ہٹانا ہیں ہی تو وہ بے دخلی اور مسماری مہم ان لوگوں کے خلاف چلائیں جنہوں نے کروڑوں کی اراضی ہڑپ لی ہے۔روشنی کے تحت آنے والی اراضی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہ قانون بھی سرکار کی جانب سے لایا گیا تھا ،اور سرکار اب اسے غلط قرار دے رہی ہے ۔
مزید پڑھیں: Protest Against Land Eviction Order: سرکاری اراضی سے متعلق حکمنامہ غریب کُش، آزاد پارٹی
بتادیں کہ جموں وکشمیر لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کی جانب سے جاری کیے گئے حکم نامے کے تحت سبھی اضلاع کے ترقیاتی کمشنرز (ڈی سیز) کو ہدایت دی گئی کہ ہے سرکاری اراضی، کہچرائی، روشنی لینڈ پر کیے گئے قبضہ کو کھالی کرکے اسے 31 جنوری 2023 تک اراضی کو بازیاب کرنے کے ساتھ ساتھ تعمیلی رپورٹ بھی حکام کو پیش کریں۔ تاہم جموں و کشمیر کے سبھی اضلاع میں اس حکمنامہ کے خلاف احتجاج جاری ہے وہیں بعض اضلاع میں انہدامی کارروائی شروع کر دی گئی جب کہ سینکڑوں کنال سرکاری اراضی کو بازیاب کر لیا گیا ہے۔