اننت ناگ: جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے کھنہ بل علاقے میں لوگوں نے اسمارٹ میٹرس کی تنصیب کے خلاف سڑکوں پر آکر احتجاجی مظاہرے کیے۔تفصیلات کے مطابق کھنہ بل علاقے میں خواتین کی ایک بڑی تعداد نے جمعرات کے روز سڑکوں پر آکر احتجاج کیا۔مظاہرین نے بتایا کہ پی ڈی ڈی محکمہ کی جانب سے علاقے میں اسمارٹ بجلی میٹر نصب کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا جو ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئے روز نئے نئے آرڈر جاری کئے جارہے ہیں جس وجہ سے لوگ ذہنی پریشانیوں میں مبتلا ہو گئے ہیں۔اُن کے مطابق راشن گھاٹوں پر پانچ کلو چاول اور اب اسمارٹ میٹر کی تنصیب سے لوگ سڑکوں پر آنے کے لئے مجبور ہو گئے۔اس دوران کھنہ بل روڈ پرٹریفک کی آمد رفت کئی گھنٹوں تک محدود ہوگی۔
احتجاجیوں کا کہنا تھا کہ وہ غریب ہیں اور ان کے علاقے میں بنیادی سہولیات کا فقدان ہے۔ اور سمارٹ میٹرز نصب کرنے سے انہیں بجلی کی بھاری بلیں آئی گی جو وہ برداشت نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ان میٹروں کوانہی علاقوں میں نصب کریں جو لوگ بل برداشت کر سکتے ہیں۔ ایک خاتون مظاہرین نے کہا یہاں زیادہ تر مظاہرین خط افلاس سے نیچے زندگی گزر بسر کرتے ہے اور انہیں گھر میں صرف ایک ہی کمانے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے بڑھے لکھے بچے گھروں میں بت روز گار بیٹھے ہے اور اب سرکار انہیں اسمرات میٹرس لگا کر انہیں اور کمزور کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ میٹر لگانے کے خلاف نہیں ہے پر انہیں اسمارٹ میٹرس نہ لگائے جائے۔انہوں نے کہا ہم ان سمارٹ میٹروں کی تنصیب کی اجازت نہیں دیں گے اور اگر وہ ہمیں مجبور کریں گے تو ہم سڑکوں پر مارتے رہیں گے۔
مزید پڑھیں: Installation of Smart Electric Meters حبہ کدل سرینگر میں اسمارٹ میٹرس کے خلاف خواتین کا احتجاج
دوسری جانب محکمہ پی ڈی ڈی کے سینیئر پراجیکٹ مینیجر نے کہا کہ لوگوں میں سمارٹ میٹر کے بارے میں غلط فہمیاں ہیں اور ان میٹر سے کوئی بھاری بل نہیں بنتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم یہاں لوگوں کو سمجھانے آئے تھے لیکن کوئی سمجھنے کے لیے تیار نہیں ہے ۔ سمارٹ میٹر ہی نئی سہولتیں دے گا جس سے بجلی کی سپلائی بھی بہتر ہوگی۔ انہوں نے کہا یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ کچھ علاقوں میں لوگ اسکی مخالفت کر رہے ہیں۔ احتجاجیوں نے لیفٹیننٹ گورنر سے معاملے میں مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سمارٹ میٹر عوام کی برداشت سے باہر ہیں اور اگر محکمہ اس پر روک نہیں لگائے گا تو آنے والے دنوں میں احتجاج میں شدت لائی جائے گی ۔