لوگوں نے بتایا کہ وہ گذشتہ کئی دہائیوں سے فریاد کر رہے ہیں کہ علاقہ میں بجلی کی ترسیلی لائنز اور کھمبوں کے نظام کو درست کیا جائے۔ تاہم کئی دہائی گذر جانے باوجود بھی علاقہ میں بجلی نظام کو درست کرنے مذکورہ محکمہ بے ہسی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ جس کی وجہ سے حیات پورہ اور اس سے محلقہ کئی علاقے بجلی کے بنیادی چیزوں سے محروم ہیں۔
کورونا متاثرین کی تعداد 99 ہزار سے تجاوز
مقامی لوگوں کے مطابق اگرچہ محکمہ بجلی انہیں ہر مہینہ بجلی بلیں واگذار کرتا ہے، جبکہ لوگ بھی باقایدہ ماہانہ بجلی بلیں بھر لیتے ہیں۔ تاہم محکمہ نے انہیں بجلی کے لئے درکار اُن سب بنیادی چیزوں سے محروم رکھا ہے، جن پر بجلی ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہوجاتی ہے۔
ان مشکلات کا ازالہ کرنے کے لئے اگرچہ لوگوں نے کئی بار محکمہ کی جانب رجوع کیا، تاہم محکمہ بجلی ٹس سے مس نہیں ہوئے۔
معاملے کی نذاقت کو دیکھتے ہوئے ای ٹی وی بھارت نے یہ مسلہ محکمہ پی ڈی ڈی کے اسیسٹنٹ ایگزیکیوٹو انجینئر فیاض احمد کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا وہ جلد ہی مذکورہ علاقہ میں محکمہ کے افسران کو بھیجیں گے تاکہ وہ علاقہ میں درکار بجلی کے ترسیلی نظام کا تخمینہ لگا کر محکمہ کو ارسال کرے۔ ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے علاقہ کو مرکذی اسکیم باربڈ وائر کے زمرے لایا ہے، جیسے ہی حکومت کی جانب سے محکمہ کو روپئے واگذار ہونگ وہ جلد ہی علاقہ میں بجلی نظام کو فعال بنانے میں پیش قدمی کریں گے، تاکہ حیات پورہ اور اس سے ملحقہ علاقوں کے لوگوں کو سہولیت پنہچے۔