ضلع اننت ناگ سے تقریباً سات کلو میٹر کی دوری پر مٹن نامی علاقہ قائم ہے، علاقہ ہندو، مسلم اور سکھ اتحاد کا مرکز ہے۔ علاقہ میں قدرتی چشمہ موجود ہیں جہاں شام کو لوگ بیٹھنا پسند کرتے ہیں۔ چشمے کو جازب نظر بنانے کے لئے محکمہ سیاحت نے اس پر کروڑوں روپے صرف کئے، لیکن یہ چشمے صفائی نہ ہونے کی وجہ سے الودہ ہو چکے ہیں۔
مقامی لوگوں کے مطابق مزکورہ چشمہ کے ارد گرد تیس چالیس سال قبل کئی فموارے لگائے گئے، جو آج تک بے سود ہی ثابت ہوئے، محکمہ سیاحت کی جانب سے اس چشمہ کی تعمیر و تجدید عمل میں لائی گئی ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق ہر دو سال بعد اس چشمہ کی صفائی کی جاتی ہے، لیکن کچھ عرصہ گزرنے کے بعد یہ چشمہ پھر سے آلودہ ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب مقامی لوگ اس چشمہ میں کوڈا کرکٹ ڈال دیتے ہیں۔ یہاں تک کہ اس چشمہ میں فینسنگ نہ ہونے کے باعث کتے یا دیگر جانور بھی گرتے رہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بجبہاڑہ: خراب موسم سے باغ مالکان پریشان
مقامی لوگوں کا مطالبہ ہے کہ اس چشمہ کو پھر سے تعمیر و تجدید کے لئے کوئی خواطر خواہ اقدامات کیے جائیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ چشمہ پر ایک پارک بنائی جائے، جبکہ کچھ حصہ میں چشمہ رکھا جائے، جس سے مقامی لوگ اس پارک میں سیر و تفریح کرنےکے لئے بھی آ سکیں اور اس علاقہ کی شانہ رفتہ بھی بحال ہو سکے۔
معاملے کی کیفیت کو دیھکتے ہوئے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے یہ مسلہ محکمہ سیاحت کے اسسٹنٹ ایگزیکیوٹیوں انجینئر ظہور احمد کی نونس میں لانا چاہا لیکن انہوں نے فون نہیں اٹھایا۔