ETV Bharat / state

پہلگام میں 300 ٹیکسی ڈرائیورز کا روزگار متاثر

عالمی شہرت یافتہ شہر آفاق پہلگام میں سیاحتی سرگرمیوں سے آمدنی حاصل کرنے والے 300 رجسٹرڈ ٹیکسی والے روزی کمانے سے محروم ہو گئے ہیں۔

پہلگام میں 300 ٹیکسی ڈرائیورز کا روزگار متاثر
پہلگام میں 300 ٹیکسی ڈرائیورز کا روزگار متاثر
author img

By

Published : Oct 21, 2020, 10:47 PM IST

گزشتہ برس جموں و کشمیر کی خصوصی پوزیشن کی منسوخی سے لیکر رواں برس کووڈ 19 کی وجہ سے پیدا شدہ صورتحال کے سبب ریاست کا ہر شعبہ متاثر ہوا تاہم یہاں کے معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی تصور کی جانے والی سیاحتی صنعت سب سے زیادہ نقصانات سے گزر رہی ہے۔

پہلگام میں 300 ٹیکسی ڈرائیورز کا روزگار متاثر

عالمی شہرت یافتہ شہر آفاق پہلگام میں سیاحتی سرگرمیوں سے آمدنی حاصل کرنے والے 300 رجسٹرڈ ٹیکسی والے روزی کمانے سے محروم ہو گئے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت کو حاصل شدہ ایک اعدادو شمار کے مطابق سیاحتی سیزن کے دوران پہلگام ٹورسٹ ٹیکسی اسٹینڈز کو فی سال تقریبا 22 کروڑ کی آمدنی حاصل ہوتی تھی۔ تاہم دو برسوں کا سیاحتی سیزن ضائع ہونے سے مجموعی طور پر ٹیکسی آپریٹرز کو تقریبا 44 کروڑ کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

وہیں امرناتھ یاترا کی منسوخی بھی نقصانات کی ایک بڑی وجہ ہے کیونکہ یاترا کے دوران یاتریوں کو نُن ون بیس کیمپ سے چندن واڑی تک ٹیکسی سروس کی فراہمی سے ٹیکسی آپریٹرز کو اچھی خاصی آمدنی حاصل ہو رہی تھی۔

تاہم امرناتھ یاترا اور سیاحت سے جڑی تمام تر سرگرمیاں متاثر ہونے سے مذکورہ ڈرائیورس مالی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔

ای ٹی بھارت سے بات کرتے ہوئے پہلگام ٹورسٹ ٹیکسی اسٹینڈ کے صدر محمد شفیع ماگرے نے کہا کہ گزشتہ دو برسوں سے سیاحتی سرگرمیاں مسلسل بند ہونے کے سبب پہلگام کے سینکڑوں ڈرائیورس کے گھر کا چولہا جلنا محال ہو گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل کے انتخابات پر ایک نظر

انہوں نے کہا کہ آمدنی کا واحد ذریعہ متاثر ہونے سے وہ نہ صرف گھر کے اخراجات کو پورا کرنے سے قاصر ہیں بلکہ گاڑیوں کی مینٹیننس اور بینک قرضہ کے اقساط کو پورا کرنے میں بھی ناکام ہو گئے ہیں جس کے سبب وہ ذہنی کوفت کا شکار ہوئے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ کمائی نہ ہونے کی وجہ سے ان کے بچوں کی تعلیم بھی متاثر ہوئی ہے۔

تاہم کئی بار مطالبات دوہرانے کے بعد بھی ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے اور حکومت کی جانب سے ان کو کسی طرح کی مدد فراہم نہیں کی گئی۔

ڈرائیورس کی مانگ ہے کہ سرکار ان کے لیے ایک پیکیج کا اعلان کرے تاکہ وہ دوبارہ اپنی ٹانگوں پر کھڑا ہو سکیں۔

گزشتہ برس جموں و کشمیر کی خصوصی پوزیشن کی منسوخی سے لیکر رواں برس کووڈ 19 کی وجہ سے پیدا شدہ صورتحال کے سبب ریاست کا ہر شعبہ متاثر ہوا تاہم یہاں کے معیشت کے لیے ریڑھ کی ہڈی تصور کی جانے والی سیاحتی صنعت سب سے زیادہ نقصانات سے گزر رہی ہے۔

پہلگام میں 300 ٹیکسی ڈرائیورز کا روزگار متاثر

عالمی شہرت یافتہ شہر آفاق پہلگام میں سیاحتی سرگرمیوں سے آمدنی حاصل کرنے والے 300 رجسٹرڈ ٹیکسی والے روزی کمانے سے محروم ہو گئے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت کو حاصل شدہ ایک اعدادو شمار کے مطابق سیاحتی سیزن کے دوران پہلگام ٹورسٹ ٹیکسی اسٹینڈز کو فی سال تقریبا 22 کروڑ کی آمدنی حاصل ہوتی تھی۔ تاہم دو برسوں کا سیاحتی سیزن ضائع ہونے سے مجموعی طور پر ٹیکسی آپریٹرز کو تقریبا 44 کروڑ کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

وہیں امرناتھ یاترا کی منسوخی بھی نقصانات کی ایک بڑی وجہ ہے کیونکہ یاترا کے دوران یاتریوں کو نُن ون بیس کیمپ سے چندن واڑی تک ٹیکسی سروس کی فراہمی سے ٹیکسی آپریٹرز کو اچھی خاصی آمدنی حاصل ہو رہی تھی۔

تاہم امرناتھ یاترا اور سیاحت سے جڑی تمام تر سرگرمیاں متاثر ہونے سے مذکورہ ڈرائیورس مالی مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔

ای ٹی بھارت سے بات کرتے ہوئے پہلگام ٹورسٹ ٹیکسی اسٹینڈ کے صدر محمد شفیع ماگرے نے کہا کہ گزشتہ دو برسوں سے سیاحتی سرگرمیاں مسلسل بند ہونے کے سبب پہلگام کے سینکڑوں ڈرائیورس کے گھر کا چولہا جلنا محال ہو گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لداخ خود مختار پہاڑی ترقیاتی کونسل کے انتخابات پر ایک نظر

انہوں نے کہا کہ آمدنی کا واحد ذریعہ متاثر ہونے سے وہ نہ صرف گھر کے اخراجات کو پورا کرنے سے قاصر ہیں بلکہ گاڑیوں کی مینٹیننس اور بینک قرضہ کے اقساط کو پورا کرنے میں بھی ناکام ہو گئے ہیں جس کے سبب وہ ذہنی کوفت کا شکار ہوئے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ کمائی نہ ہونے کی وجہ سے ان کے بچوں کی تعلیم بھی متاثر ہوئی ہے۔

تاہم کئی بار مطالبات دوہرانے کے بعد بھی ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے اور حکومت کی جانب سے ان کو کسی طرح کی مدد فراہم نہیں کی گئی۔

ڈرائیورس کی مانگ ہے کہ سرکار ان کے لیے ایک پیکیج کا اعلان کرے تاکہ وہ دوبارہ اپنی ٹانگوں پر کھڑا ہو سکیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.