جنوبی ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ کے کرالونی پناڑ علاقے کے لوگوں نے شکایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مقامی لوگوں نے ازخود سنہ 2015 میں ایم جی نریگا کے تحت علاقے کے بیچ ایک سڑک کا قیام عمل میں لایا تھا، جسے میکڈم کرنے کی غرض سے مقامی لوگوں نے کئی بار محکموں کے چکر لگائے، لیکن لوگوں کی ان مشکلات کو دور کرنے کے لئے کسی بھی محکمہ نے ان کے اس مسئلے کی جانب توجہ نہیں دی، جس کے سبب کثیر آبادی کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق کچی سڑک کی خستہ حالی کے باعث کسی بھی ایمرجنسی کے دوران لوگوں کو کئی مشکلات سے دوچار ہونا پڑتا ہے، ان کا کہنا ہے کہ رابطہ سڑک کی خستہ حالی کے باعث بیماروں کو خاص طور پر حاملہ خواتین کو ہسپتال لے جانے میں کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ وہ گزشتہ سات برس سے اس کے منتظر ہیں کہ کب رابطہ سڑک پر میکڈم بچھایا جائے گا اور کب لوگوں کی تکالیف دور ہوجائیں گی۔
لوگوں کے مطابق سنہ 2013 میں پی ایم جی ایس وائی نے مذکورہ علاقے میں ایک سڑک تعمیر کی تھی، جو بستی کے کناروں سے نکل جاتی ہے، جب کہ علاقے کی 90 فیصد آبادی بیچ میں قیام پذیر ہے، جنہیں وسط شہر پر پہنچنے کے لئے کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، انہوں نے بتایا کہ جب اس پہاڑی علاقے میں برفباری کا سلسلہ شروع ہو جاتا ہے تو انہیں رابطہ سڑک تک پہنچنے کے لئے کئی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مقامی لوگوں کا مطالبہ ہے کہ انہوں نے 2015 میں پہلے ہی رابطہ سڑک کو ایم جی نریگا کے تحت بستی کے درمیان میں تعمیر کیا ہے، مقامی لوگوں نے اگرچہ پہلے ہی سڑک تعمیر کرنے کی غرض سے اپنی زمین مختص رکھی ہے، جس کے لئے وہ کسی بھی محکمہ سے معاوضہ بھی طلب نہیں کرتے، تاہم لوگ اس امید میں ہیں کہ انتظامیہ کے ذریعہ سڑک کو از سر نو تعمیر کر کے میکڈم بچھانے کا کام شروع کیا جائے، تاکہ لوگوں کو پیش آنے والی مصیبتوں سے چھٹکارا مل جائے۔
لوگوں کی مشکلات کا ازالہ کرنے کے لئے ای ٹی وی بھارت نے یہ مسئلہ محکمہ تعمیرات عامہ کے اسسٹنٹ ایکزیکیٹیو انجینیئر سید اشفاق کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ مذکورہ علاقہ پہلے سے ہی رابطے سے جڑا ہوا ہے، اب اگرچہ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ بستی کے بیچ کی دوری کو کم کیا جائے تو اُس حوالے سے اعلیٰ عہدیداروں سے بات کروں گا۔
اے ای ای کا کہنا ہے کہ جیسے ہی انہیں محکمہ کی جانب سے فنڈز واگزار ہونگے وہ جلد ہی علاقے میں سڑک کی تعمیرات کا سلسلہ شروع کریں گے تاکہ لوگوں کی آمد ورفت کو بہتر طریقے سے یقینی بنایا جائے۔