جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں الیکٹرکل انجینرنگ گریجویٹس ایسوسی ایشن نے پولیس پر کشمیر پاور ڈیولپمنٹ کارپوریشن لمیٹیڈ (کے پی ڈی سی ایل) کے ایک انجینئر کو ہراساں کرنے اور زد وکوب کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
اننت ناگ میں ایسوسی ایشن کی جانب سے منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران اراکین نے پولیس پر الزام عائد کیا کہ ’’محکمہ بجلی کے ایک انجینئر محمد اسماعیل کو گزشتہ روز سرنل اننت ناگ میں روک کر اسکی مار پیٹ کی گئی جبکہ انتظامیہ کی جانب سے ان کو اجراء کیے گئے پاس کی بھی توہین کی گئی۔ جبکہ مذکورہ انجینئر ڈیوٹی کے لئے اپنے دفتر کی اور جا رہا تھا۔‘‘
ایسوی ایشن نے اس واقعے میں ملوث پولیس افسر کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کی مانگ کی ہے ’’بصورت دیگر علاقے میں بجلی سپلائی منقطع کی جائے گی۔‘‘ انہوں نے اس حوالے سے ڈویژنل کمشنر کشمیر کو بھی ایک مکتوب روانہ کیا ہے۔
ادھر پولیس نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ انجینئر کے خلاف لاک کی خلاف ورزی کرنے کی پاداش میں معاملہ درج ہوا ہے جبکہ انجینئر کے پاس کوئی ویلیڈ پاس بھی نہیں تھا۔
پولیس کا کہنا ہے مذکورہ انجینئر نے پولیس افسر کے ساتھ گرم گفتاری کے بعد سڑک بھی بلاک کی تھی جو کہ ایک غیر قانونی عمل ہے۔