جہاں کووڈ-19 وبا نے پوری دنیا کو اثر انداز کیا ہے اور صفائی ستھرائی و دیگر احتیاطی تدابیر کو سنجیدگی کے ساتھ اپنایا جاتا ہے وہیں اگر جنوبی ضلع اننت ناگ کے بجبہاڑہ کی بات کریں تو یہاں متعدد اسکولوں میں صفائی کا کوئی معقول انتظام نہیں ہے۔
ایک مارچ سے سرکاری اسکول دوبارہ کھولے جا رہے ہیں اور کووڈ-19 گائیڈ لائنز کو عملانے کی تعلیمی اداروں کو ہدایت دی گئی ہے، تاہم زمینی سطح پر بجبہاڑہ کے کھرم کے چند تعلیمی اداروں میں نتیجہ اس کے برعکس دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ان علاقہ جات میں اسکولوں کے ارد گرد گندگی اور غلاظت کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں جن سے عوام بالخصوص طلبا کو پریشانی کا سامنا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ مسئلہ اعلیٰ عہدیداروں کی نوٹس میں لایا گیا ہے۔ لیکن آج تک کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اسکول چونکہ یکم مارچ سے کھولے جائے گئے لیکن ان اسکولوں میں ابھی تک صفائی ستھرائی کا کوئی معقول انتظام نہیں کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا ایک طرف سرکار دعویٰ کر رہی ہے کہ طلاب کی حفاظت کے لئے ہر طرح کے اقدامات کئے گئے ہیں دوسری جانب حالات بالکل برعکس ہے۔
انہوں نے کہا گندگی سے بیماری پھیلنے کا قوی امکان ہے جس سے طلبا کی پڑھائی بھی متاثر ہو سکتی ہے۔
اس حوالے سے جب ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے ڈسٹرک پلانگ اینڈ ایجوکیشن آفسر فیاض احمد سے بات کی تو اُنہوں نے کہا کہ انتظامیہ نے صفائی ستھرائی کے حوالے سے پہلے ہی ایک میٹنگ کی ہے، جس میں صفائی ستھرائی کو یقینی بنانے کے لئے باضابطہ طور پر حکمنامہ جاری کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا علاقہ میں کچھ اسکول ہیں جو دیوار بندی کے بغیر ہے، اور لوگ وہاں پر گندگی جمع کرتے ہیں۔
انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ اس مسئلہ کا سدباب اسکول کھولنے سے پہلے کیا جائے گا۔