جنوبی کشمیر میں ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ کے ناگبل دراؤ، گڑی درمن گڑی ویل اور اس سے ملحقہ کئی علاقوں کے لوگ نالہ برنگی پر پل نہ ہونے کی وجہ سے سخت پریشان ہیں۔
مقامی آبادی کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے ’’کئی بار اس سلسلے میں متعلقہ افسران کو آگاہ کیا گیا تاہم ابھی تک انتظامیہ کے کسی افسر یا سیاسی رہنما نے اس پسماندہ علاقے کی طرف کوئی توجہ نہ دی جسکی وجہ سے یہاں کے عوام کی زندگی اجیرن بن چکی ہے۔‘‘
مقامی آبادی کے مطابق روزانہ مشکلات سے تنگ آکر انہوں نے 6سال قبل از خود اس نالے پر پل تعمیر کیا تھا جو سیلاب میں ڈہہ گیا۔
سنہ 2014کے تباہ کن سیلاب نے مصنوعی پُل کو اپنے ساتھ بہا لیا اور تب سے مقامی آبادی سیاسی لیڈران و متعلقہ محکموں اور سرکاری دفاتر کے چکر کاٹ رہے اور انہیں ’’یقین دہانی کے سوا کچھ ہاتھ نہیں آیا۔‘‘
ان لوگوں کی دیرینہ مانگ پورا نہ کیے جانے کی وجہ سے اس علاقے کے لوگوں کو بارشوں اور برف باری کے ایام میں سخت مشکلات سے دوچار ہونا پڑتا ہے۔ دوسری جانب ایمرجنسی کے وقت بیماروں اور حاملہ خواتین کو چارپائی پر اٹھاکر اسپتال پہنچانا پڑتا ہے۔
مقامی آبادی کے مطابق پل نہ ہونے کی وجہ سے وہ وقت پر حاملہ خواتین کو اسپتال تک نہیں پہنچا پائے جس سے کئی خواتین چل بسیں۔
مقامی لوگوں نے انتظامیہ سے انکی دیرینہ مانگ کو جلد از جلد عملی جامہ پہنائے جانے کی درخواست کی تاکہ ان کی مشکلات میں کمی واقع ہو سکے۔