اننت ناگ (جموں و کشمیر) : نیما وومنز فاؤنڈیشن کی جانب سے ’’بارڈر لیس ورلڈ فاؤنڈیشن‘‘ کے اشتراک سے جموں و کشمیر میں مفت میڈیکل کیمپس کا انعقاد جاری ہے جس میں معروف معالجین (ڈاکٹرس ) کی ایک ٹیم گذشتہ کئی ہفتوں سے جموں و کشمیر کے پہاڑی، دیہاتی اور سرحدی علاقوں میں مفت طبی کیمپس کا انعقاد کر رہی ہے۔ میڈیکل کیمپس کے دوران مختلف شعبہ جات سے وابستہ سینئر ڈاکٹرز مقامی مریضوں کا علاج و معالجہ مفت انجام دے رہے ہیں اور ان میں ادویات بھی مفت تقسیم کی جا رہی ہیں۔
ڈاکٹرز علاج و معالجہ کے ساتھ ساتھ لوگوں یا مریضوں کی کاؤنسلنگ بھی کر رہے ہیں، جن میں بزرگ، حاملہ خواتین، جوان لڑکے اور لڑکیاں شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ماہر ڈاکٹرز کی جانب سے بچوں کا علاج اور ڈینٹل سرجنس موقع پر ہی دانتوں کی مائنر سرجری بھی انجام دے رہے ہیں۔ دراصل غیر سرکاری تنظیم، بارڈرلیس فاونڈیشن اور نیما وومنز فورم کی جانب سے فوج کے اشتراک سے یہ پہل شروع کی گئی ہے، اس میں 100 ڈاکٹرز پر مشتمل ایک ٹیم شامل ہے جس میں مختلف شعبہ جات کے ماہر ڈاکٹرز شامل ہیں۔
جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع میں منعقدہ مفت طبی کیمپ کے دوران ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے نیما وومنز فورم کی صدر ڈاکٹر جبین پٹھان نے کہا کہ ’’فورم ملک کی مختلف ریاستوں میں سماجی خدمات (سوشل ورک) میں مصروف ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’اس فورم کو ماہ ڈاکٹرز ہی چلا رہے ہیں، جو میڈیکل کیمپس اور دیگر سماجی خدمات کے ذریعے عوام کو فائدہ پہنچاتے ہیں۔‘‘ ڈاکٹر جبین پٹھان نے کہا کہ وادی کشمیر میں میڈیکل کیمپس کی جانب لوگوں کا رجحان دیکھ کر انہیں کافی خوشی ہو رہی ہے اور انہیں اپنے پیشہ ورانہ کام کے ساتھ ساتھ عوام کی خدمات انجام دینے کا بھی موقع ملتا ہے۔
مزید پڑھیں: Free Medical Camp وادی میں ملک کے ماہر ڈاکٹرس کی جانب سے مفت طبی کیمپس کا انعقاد
انہوں نے مزید کہا کہ فورم کی جانب سے مستقبل میں اس طرح کے پروگرامز منعقد کئے جائیں گے۔ پٹھان نے فوج کا بھی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ان کی مدد سے کامیابی کے ساتھ دور دراز علاقوں میں میڈیکل کیمپس کا انعقاد ممکن ہو پایا۔ ادھر، مقامی باشندوں نے اس اقدام پر ڈاکٹرس، غیر سرکاری تنظیم، منتظمین کا شکریہ ادا کیا۔