جموں و کشمیر کے حلقہ انتخاب کوکرناگ میں قومی یوم رائے دہندگان (نیشنل ووٹرز ڈے) کے پیش نظر بیداری پروگرام کا انعقاد کیا گیا، جس میں تحصیلدار کوکرناگ امتیاز احمد نے رائے دہی کی اہمیت پر روشنی ڈالی، اس موقع پر متعدد دیگر افسران بھی موجود تھے۔
بیداری پروگرام کے دوران لوگوں کو حق رائے دہی کے تئیں بیدار کیا گیا، جس میں خاص طور پر تحصیلدار امتیاز احمد نے کہا کہ ووٹرز ڈے کو الیکشن کمیشن کی جانب سے ہر برس 25 جنوری کو قومی سطح پر اس لیے منایا جاتا ہے، تاکہ عوام میں ووٹنگ کی بیداری خاص طور پر ان نوجوانوں کو ووٹنگ کی طرف مائل کیا جائے جن کی عمر اٹھارہ برس ہو چکی ہے، ملک میں ہر شخص کو اٹھارہ برس کی عمر میں ہی ووٹ دینے کا حق ہوتا ہے، جبکہ رواں برس جن نوجوانوں نے اٹھارہ برس کی عمر میں قدم رکھا، ان میں الیکشن کارڈز تقسیم کیے گئے، تاکہ وہ بھی اپنی حق رائے دہی کا استعمال کر سکیں۔
واضح رہے کہ 25 جنوری کو قومی یوم رائے دہندگان منایا جاتا ہے، اسی دن 1950 میں الیکشن کمیشن آف انڈیا کا قیام عمل میں آیا تھا، اسی دن کی مناسبت سے2011 میں اس وقت کے وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے اس دن کو قومی یوم رائے دہندگان منانے کا فیصلہ کیا۔
اس دن کا مقصد رائے دہندگان میں اضافہ کرنا ہے بطور خاص نوجوان رائے دہندگان جن کی عمر ابھی 18 سال ہوئی ہے اور جمہوریت کے استحکام کے لیے رائے دہی کے عمل میں حصہ لینے کے لیے نوجوان اور عوام میں بیداری لانا ہے۔
اس دن کا تصور:
سابق چیف الیکشن کمیشن ایس وائی قریشی اپنے ایک مضمون میں بتاتے ہیں کہ 2010 میں بھونیشور (اڑیسہ) کے ایک نوجوان نے کہا کہ 18 سال وہ عمر ہے جس میں جشن منایا جانا چاہئے۔ (کیونکہ اس عمر میں شہری حق رائے دہی کا اہل ہو جاتا ہے) اس کے لیے ہر سال کم از کم ایک دن ایسا ہو جو 18 سال کی عمر کے لوگوں کے لیے منسوب ہو، مذکورہ لڑکے کے اسی تصور کے بعد اس دن کو منانے کا خیال ذہن میں آیا اور پھر اس کو منانے کا فیصلہ لیا گیا۔