سرینگر (جموں کشمیر) : گورنمنٹ میڈیکل کالج (جی ایم سی) اننت ناگ میں قومی سطح کے سی ایم ای (گائناکالجی میڈیکل ایجوکیشن سے متعلق) پروگرام کو گورنمنٹ میڈیکل کالج اننت ناگ اور غازی آباد اوبسٹرک اینڈ گائنا کولوجیکل سوسائٹی کے اشتراک سے منعقد کیا گیا۔ اس پروگرام میں غازی آباد سے سینئر ڈاکٹرس کی ایک ٹیم نے شرکت کی جبکہ گورنمنٹ میڈیکل کالج کے ماہر امراض نسواں بھی اس موقع پر موجود رہے۔ وہیں ایم بی بی ایس کے طلبہ بھی پروگرام میں شریک ہوئے۔
جی ایم سی کے شعبہ امراض نسواں کے سرپرست ڈاکٹر سید نواز احمد نے کہا کہ پروگرام کا موضوع ایڈ نیکسل ماسز تھا، جس کا مطلب بچہ دانی کے متصل پائی جانے والی مختلف طرح کی رسولی کے بارے میں گفتگو شنید کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مرض کا کس طرح علاج و معالجہ کیا جا سکتا ہے اس کا ملاحظہ اور مشاہدہ کرنا مقصود تھا تاکہ یہ پتہ لگایا جا سکے کہ کہیں یہ رسولی کینسر تو نہیں ہے۔ اسی طرح بچہ دانی میں پائی جانے والے کئی دیگر بیماریوں کے بارے میں بھی گفتگو کی گئی۔ یہ پروگرام دن بھر جاری رہا۔
ڈاکٹر سید نواز نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’رسولی کے بارے میں پورا دن بحث جاری رہی اور اس بیماری کے علاج کے متعلق گفتگو کی گئی۔ اس مرض سے متعلق تفصیلی گفتگو کی گئی کہ اگر یہ مرض حاملہ خاتون میں ہے تو اس کا علاج کیسے کیا جائے اور اگر یہ کنواری اور چھوٹی بچی میں پایا جائے تو اس کا علاج و معالجہ کس طرح کیا جائےگا۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ان ہی سب معاملات پر تفصیلی بحث کرنے کے لئے پروگرام کا انعقاد کیا گیا، تاکہ جدید طرز علاج اور نئی ٹیکنالوجی کے ذریعے ایسی بیماریوں کا علاج کیا جائے۔
مزید پڑھیں: Pacemaker Implant In GMC Ananatnag جی ایم سی اننت ناگ میں پیس میکر امپلانٹ کرنے کا کامیاب آپریشن انجام
انہوں نے مزید کہا کہ مقوی خوراک نہ لینے کی وجہ سے حاملہ خواتین کی ایک بڑی تعداد خون کی کمی کا شکار پائی جاتی ہیں جن میں خاص کر پہاڑی علاقوں سے وابستہ خواتین شامل ہیں۔ انہوں نے صلاح دیتے ہوئے کہا کہ حاملہ ہونے سے قبل اپنی صحت کی جانچ کرنا چاہئے۔ پی سی او ڈی، یا پی سی او ایس کی بڑھتی بیماری پر انہوں نے تشویش کا اظہار کی۔ انہوں نے کہا کہ وزن بڑھانے، تیل چربی والے، اور جینک فوڈ سے گریز کرنا چاہئے، تاکہ ایسی بیماریوں سے بچا جا سکے۔