کوکرناگ: ای ٹی وی بھارت کے نمائندے میر اشفاق سے خصوصی بات چیت کے دوران سماجی اور سیاسی کارکن اور ٹرائبل سیل کے صدر طالب حسین نے کہا کہ قبائلی طبقہ کو ہمیشہ نظر انداز کیا گیا، ترقی اور بجائی کے جھوٹے وعدے کرکے گجر بکروال طبقہ کے سیدھے سادھے اور غریب لوگوں سے ووٹ حاصل کئے گئے، لیکن اپنے سیاسی مفادات پانے کے بعد انہیں قدرت کے سہارے چھوڑ دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ٹرائبل طبقہ کو بنیادی حق یعنی تعلیم سے محروم رکھا گیا ہے، یہی وجہ ہے کہ مذکورہ طبقہ میں اکثریت نا خواندہ لوگوں کی ہے۔طالب نے کہا کہ کوئی بھی قوم بغیر تعلیم ترقی نہیں کر سکتا، ان کا طبقہ تعلیم سے محروم ہے جو ان کی پسماندگی کا سبب ہے۔ طالب حسین نے کہا کہ پہاڑی طبقہ کو مختلف حقوق جیسے فارسٹ رائٹس ایکٹ سے محروم رکھا گیا ہے۔ پہاڑی اور غریب خانہ بدوش لوگوں کو زمین دینے کے بجائے انہیں چھت سے محروم کر دیا جاتا ہے، چھت فراہم کرنے کے بجائے ان کے گھر اجھاڑے جاتے ہیں۔
طالب کا کہنا ہے کہ سرکار ہر ایک غریب کو 5 مرلہ زمین دینے کا دعوی کر رہی ہے، جبکہ سرکار نے قبائلی طبقہ کے کسی بھی افراد کو ایک انچ زمین فراہم نہیں کی۔ان کا کہنا ہے کہ پالیسی کی آڑ میں سرکار غیر ریاستی افراد کو زمین دے کر یہاں آباد کرنا چاہتی ہے۔
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ طالب حسین ایک سماجی کارکن تھے۔ وہ گجر بکروال طبقہ کے حقوق کے لئے کام کر رہے ہیں۔جموں خطے کے رسانہ گاؤں میں 2018 میں سات برس کی لڑکی کے ساتھ اجتماعی عصمت دری اور قتل معاملے پر احتجاجی مظاہروں میں وہ کافی سرگرم رہے ،جس دوران انہیں جیل بھی جانا پڑا تھا،بعد میں انہوں نے پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی۔
طالب حسین ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ برنگ کے پی ڈی پی کے انچارج ہیں،وہ مذکورہ علاقہ میں اسمبلی انتخابات لڑنے کی تیاری کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کا سیاست میں آنے کا یہی مقصد ہے کہ وہ اپنے طبقہ سے وابستہ افراد کے حقوق کی بازیابی کیلئے کام کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ان کا بنیادی حق تعلیم ہے،جو ان کی ترجیحات میں شامل ہوگا۔