حکومت کی جانب سے حکمنامے جاری تو کیے جاتے ہیں مگر انہیں عملی جامہ پہنانے میں یونین ٹریٹری انتظامیہ بے ہسی کا مظاہرہ کر رہا ہے جس کی ایک مثال ضلع اننت ناگ کے ٹنگپاوا کوکرناگ میں دیکھنے کو ملتی ہے۔
سال 2005 میں اگرچہ ٹنگپاوا نامی علاقہ کو ماڈل ولیج کا درجہ دیا گیا۔ تاہم علاقہ میں بنیادی سہولیات کا فقدان پایا جارہا ہے۔ ٹنگپاوا کے لوگوں کا کہنا ہے مقامی علاقہ صرف کاغذات میں ماڈل ولیج دکھائی دیتا ہے جبکہ زمینی حقائق کچھ اور ہی ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق یہاں کے سیاستدان اور انتظامیہ لوگوں کو تعمیر و ترقی کے خواب دکھا کر خود خواب خرگوش میں مست ہو کر بھول جاتے ہیں کہ انہوں نے لوگوں کے ساتھ کیا وعدے کیے تھے۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں ہر موسم میں سڑک پر دھول اور مٹی سے مختلف مشکلات کا سامنا درپیش رہتا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مقامی علاقہ کے بچوں اور خاص طور سے بزرگوں کو ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے میں کافی دشواریاں پیش آتی ہیں۔
ان کے مطابق علاقہ میں گاڑیوں کے چلنے سے مٹی اور دھول ان کے گھروں کے اندر داخل ہوتی ہے جس کی وجہ سے انہیں مختلف قسم کی بیماریوں میں مبتلا ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔
مقامی لوگوں نے بتایا کہ معاملے کو لے کر انہوں نے کئی بار حکام کے دروازے کھٹکھٹائے، تاہم وہ خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔
جس کی وجہ سے مقامی علاقہ کے لوگ بے بس ہوگئے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت نے جب یہ مسئلہ اسیسٹنٹ ایگزیکیٹو انجینیر 'آر اینڈ بی' وائلو کی نوٹس میں لانا چاہا، تو انہوں نے کیمرہ کے سامنے آنے سے انکار کرتے ہوئے اس بات کا اعتراف کیا کہ مقامی علاقہ کو میگڈامائزیشن نہ ہونے کی وجہ سے کثیر آبادی کو مشکلات کا سامنا درپیش ہے۔
انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ کو یقین دلایا کہ ایک ماہ کے اندر اندر مذکورہ علاقہ میں میگڈامائزیشن کا کام عمل میں لایا جائے گا۔