اننت ناگ: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر و سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے حد بندی کمیشن کی جانب سے جاری کردہ حتمی رپورٹ کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ ڈی لمٹیشن کمیشن نے بی جے پی کے اشاروں پر کام کیا، جنہوں نے اپنی مرضی کے مطابق رپورٹ تیار کی۔Mehbooba Mufti On Delimitation Commission Report
انہوں نے کہا کہ پی ڈی پی نے اس لیے اس کمشن پر بھروسہ نہیں کیا۔ محبوبہ نے کہا کہ جس طرح دفعہ 370 کو ہٹایا گیا حد بندی کمیشن کی سفارشات اسی کی ایک کڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مرکزی سرکار کا ایک قدم ہے کہ یہاں کے لوگوں کے اختیارات کو کس طرح کم کیا جائے اور انہیں کس طرح کمزور کرنے کی کوشش کی جائے۔ محبوبہ مفتی اپنے آبائی علاقہ ضلع اننت ناگ کے بجبہاڑہ میں اپنے والد مرحوم مفتی محمد سید کے مزار پر حاضری دینے آئی تھیں۔
واضح رہے کہ تین رکنی حد بندی کمیشن نے جمعرات کو مرکز کے زیر انتظام علاقے جموں و کشمیر کے اسمبلی حلقوں کو دوبارہ ترتیب دینے کے حتمی حکم پر دستخط کیے۔ پینل نے 17 صفحات پر مشتمل گزٹ نوٹیفکیشن بھی جاری کیا ہے جس میں جموں و کشمیر میں اسمبلی حلقوں کی تقسیم کا ذکر کیا گیا ہے۔
کمیشن نے یوٹی میں سیٹوں کی تعداد 83 سے بڑھا کر 90 کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں 24 سیٹیں ہیں جو بدستور خالی ہیں۔ پہلی بار درج فہرست قبائل کے لیے نو نشستیں تجویز کی گئی ہیں۔ پینل نے جموں کے لیے چھ اضافی اسمبلی نشستیں اور کشمیر کے لیے ایک نشست کی تجویز بھی پیش کی ہے۔ اس سے پہلے کشمیر ڈویژن میں 46 اور جموں ڈویژن کی 37 نشستیں تھیں۔