ETV Bharat / state

اننت ناگ: معاوضہ نہیں ملنے سے عوام پریشان - اکھروٹ کے پیڑوں کو بڑا کرنے میں انتھک محنت

لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ تعمر و ترقی کے خلاف نہیں ہیں اور نہ ہی علاقے میں سڑک کی تعمیرات کے خلاف ہیں۔ لیکن سڑک کی زد میں آنے والے گھروں، زمینوں اور اکھروٹ کے پیڑوں کا معاؤضہ دیا جائے۔

Road
سڑک
author img

By

Published : May 31, 2021, 4:42 PM IST

ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ میں واقع ریڑونی، پٹھان پورا گاورن کے لوگوں نے شکایت کی ہے کہ سال 2017 میں محکمہ تعمیرات عامہ نے رین آتھر سے لیہنون گاورن تک رابطہ سڑک کا منصوبہ بنایا تھا۔ سڑک کا کام آتھر نام کے علاقے سے شروع ہو کر لیہنون کے مقام پر مکمل کرنا تھا۔ جہاں سے دونوں اطراف کے لوگوں کو سڑک کے ذریعے ملایا جائے جاتا، تاہم کچھ سال بعد محکمہ نے اپنے تیار کردہ منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی زحمت گوارا نہیں کی۔

سڑک

رواں برس محکمہ تعمیرات عامہ نے اپنے منصوبے میں تبدیلی کر کے آتھر سے پٹھان پورا گاورن کی سڑک کا تعمیراتی کام شروع کیا، محکمہ کی جانب سے رابطہ سڑک کی تعمیراتی کام شد و مد سے جاری ہے۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ مذکورہ علاقہ کافی پسماندہ ہے، جبکہ یہاں کے لوگوں کے پاس آمدنی حاصل کرنے کے بہت ہی کم وسائل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے لوگ زیادہ تر اکھروٹ کے کاروبار سے وابستہ ہیں، جو اکھروٹ کی پیداوار بڑھانے میں دن رات محنت کرتے ہیں۔ مقامی لوگ اکھروٹ بیچ کر اپنی زندگی کا گزر بسر کر لیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اکھروٹ کے پیڑوں کو فصل دینے میں 10 سے 15 سال تک کا عرصہ لگ جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کو اکھروٹ کے پیڑوں کو بڑا کرنے میں انتھک محنت کرنا پڑتی ہے۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ ہم تعمر و ترقی کے خلاف نہیں ہیں اور نہ ہی علاقے میں سڑک کی تعمیرات کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آتھر سے گاورن تک بننے والی رابطہ سڑک میں اگرچہ سٹیٹ لینڈ اس کی زد میں آگئی ہے، تاہم اُس اراضی پر فصل دینے والے اکھروٹ کے پیڑوں کے ساتھ ساتھ کئی لوگوں کے مکان بھی آ رہے ہیں۔ لوگوں نے اپنا پیٹ کاٹ کر خون پسینے کی کمائی سے اپنے اور اپنے اہل خانہ کے لئے گھر تعمیر کیے ہیں۔

مقامی علاقے میں محکمہ کی جانب سے انہدامی کارروائی کے دوران اُن خواتین کو روتے بلکتے دیکھا گیا، جنہوں نے حال ہی میں اپنے لیے مکانوں کے بیڈ تعمیر کیے تھے، جبکہ علاقے میں بیشتر لوگ ایسے بھی ہیں جو کافی مفلوک الحال زندگی گزار رہے ہیں۔ ان لوگوں کے لیے دو وقت کی روٹی بھی بڑی محنت کرنے کے بعد ہی نصیب ہوتی ہے۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر مذکورہ محکمہ ریڑونی، پٹھان پورا سے گاورن تک رابطہ سڑک بنانا چاہتا ہے تو مقامی لوگ سرکار کے اس فیصلے کے خلاف نہیں، البتہ انہوں نے مذکورہ محکمے سے مطالبہ کیا ہے وہ ان پسماندہ لوگوں کی کفالت کرنے کے لیے انہیں اکھروٹ کے پیڑوں اور تجاوزات کا معاوضہ واگزار کریں۔

یہ بھی پڑھیں: اننت ناگ: بجلی کے ترسیلی نظام سے عوام پریشان

مسئلہ کی کیفیت کو دیکھتے ہوئے ای ٹی وی بھارت نے یہ معاملہ محکمہ تعمیرات عامہ کے اسسٹنٹ ایکزیکیوٹو انجینئر وائلو سید اشفاق احمد کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ مقامی لوگوں کے ساتھ پوری طرح سے انصاف کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کے پیڑ پودے اور تجاوزات رابطہ سڑک کی زد میں آگئے، محکمہ تعمیرات عامہ محکمہ مال کے ساتھ مل کر اُن چیزوں کا تخمینہ لگا کر لوگوں کو راحت پہنچانے کی غرض سے اُنہیں معاوضہ فراہم کرے گا، تاکہ لوگوں کو راحت مل سکے۔

سید اشفاق کا کہنا ہے کہ محکمہ کی جانب سے یہ پہلے ہی منصوبہ بنایا گیا تھا کہ ان دونوں علاقوں کے لوگوں کو ملانے کی غرض سے ریڑونی اور پٹھان پورا سے رابطہ سڑک کی تعمیرات کا شروع کیا جائے گا، تاہم وادی میں مسلسل تین برسوں کے نامساعد حالات کی وجہ سے محکمہ اس تعمیراتی کام کو پورا کرنے سے قاصر تھا۔ چونکہ اب دھیرے دھیرے حالات بھی ٹھیک ہونے لگے ہیں اور محکمہ بھی اب اس کوشش میں مصروف ہے کہ رابطہ سڑک کی تعمیرات کا کام اپنے وقت پر پائے تخمیل تک پہنچ جائے اور لوگوں کو سہولیت مل سکے۔

ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ میں واقع ریڑونی، پٹھان پورا گاورن کے لوگوں نے شکایت کی ہے کہ سال 2017 میں محکمہ تعمیرات عامہ نے رین آتھر سے لیہنون گاورن تک رابطہ سڑک کا منصوبہ بنایا تھا۔ سڑک کا کام آتھر نام کے علاقے سے شروع ہو کر لیہنون کے مقام پر مکمل کرنا تھا۔ جہاں سے دونوں اطراف کے لوگوں کو سڑک کے ذریعے ملایا جائے جاتا، تاہم کچھ سال بعد محکمہ نے اپنے تیار کردہ منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی زحمت گوارا نہیں کی۔

سڑک

رواں برس محکمہ تعمیرات عامہ نے اپنے منصوبے میں تبدیلی کر کے آتھر سے پٹھان پورا گاورن کی سڑک کا تعمیراتی کام شروع کیا، محکمہ کی جانب سے رابطہ سڑک کی تعمیراتی کام شد و مد سے جاری ہے۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ مذکورہ علاقہ کافی پسماندہ ہے، جبکہ یہاں کے لوگوں کے پاس آمدنی حاصل کرنے کے بہت ہی کم وسائل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہاں کے لوگ زیادہ تر اکھروٹ کے کاروبار سے وابستہ ہیں، جو اکھروٹ کی پیداوار بڑھانے میں دن رات محنت کرتے ہیں۔ مقامی لوگ اکھروٹ بیچ کر اپنی زندگی کا گزر بسر کر لیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اکھروٹ کے پیڑوں کو فصل دینے میں 10 سے 15 سال تک کا عرصہ لگ جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کو اکھروٹ کے پیڑوں کو بڑا کرنے میں انتھک محنت کرنا پڑتی ہے۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ ہم تعمر و ترقی کے خلاف نہیں ہیں اور نہ ہی علاقے میں سڑک کی تعمیرات کے خلاف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آتھر سے گاورن تک بننے والی رابطہ سڑک میں اگرچہ سٹیٹ لینڈ اس کی زد میں آگئی ہے، تاہم اُس اراضی پر فصل دینے والے اکھروٹ کے پیڑوں کے ساتھ ساتھ کئی لوگوں کے مکان بھی آ رہے ہیں۔ لوگوں نے اپنا پیٹ کاٹ کر خون پسینے کی کمائی سے اپنے اور اپنے اہل خانہ کے لئے گھر تعمیر کیے ہیں۔

مقامی علاقے میں محکمہ کی جانب سے انہدامی کارروائی کے دوران اُن خواتین کو روتے بلکتے دیکھا گیا، جنہوں نے حال ہی میں اپنے لیے مکانوں کے بیڈ تعمیر کیے تھے، جبکہ علاقے میں بیشتر لوگ ایسے بھی ہیں جو کافی مفلوک الحال زندگی گزار رہے ہیں۔ ان لوگوں کے لیے دو وقت کی روٹی بھی بڑی محنت کرنے کے بعد ہی نصیب ہوتی ہے۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر مذکورہ محکمہ ریڑونی، پٹھان پورا سے گاورن تک رابطہ سڑک بنانا چاہتا ہے تو مقامی لوگ سرکار کے اس فیصلے کے خلاف نہیں، البتہ انہوں نے مذکورہ محکمے سے مطالبہ کیا ہے وہ ان پسماندہ لوگوں کی کفالت کرنے کے لیے انہیں اکھروٹ کے پیڑوں اور تجاوزات کا معاوضہ واگزار کریں۔

یہ بھی پڑھیں: اننت ناگ: بجلی کے ترسیلی نظام سے عوام پریشان

مسئلہ کی کیفیت کو دیکھتے ہوئے ای ٹی وی بھارت نے یہ معاملہ محکمہ تعمیرات عامہ کے اسسٹنٹ ایکزیکیوٹو انجینئر وائلو سید اشفاق احمد کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ مقامی لوگوں کے ساتھ پوری طرح سے انصاف کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کے پیڑ پودے اور تجاوزات رابطہ سڑک کی زد میں آگئے، محکمہ تعمیرات عامہ محکمہ مال کے ساتھ مل کر اُن چیزوں کا تخمینہ لگا کر لوگوں کو راحت پہنچانے کی غرض سے اُنہیں معاوضہ فراہم کرے گا، تاکہ لوگوں کو راحت مل سکے۔

سید اشفاق کا کہنا ہے کہ محکمہ کی جانب سے یہ پہلے ہی منصوبہ بنایا گیا تھا کہ ان دونوں علاقوں کے لوگوں کو ملانے کی غرض سے ریڑونی اور پٹھان پورا سے رابطہ سڑک کی تعمیرات کا شروع کیا جائے گا، تاہم وادی میں مسلسل تین برسوں کے نامساعد حالات کی وجہ سے محکمہ اس تعمیراتی کام کو پورا کرنے سے قاصر تھا۔ چونکہ اب دھیرے دھیرے حالات بھی ٹھیک ہونے لگے ہیں اور محکمہ بھی اب اس کوشش میں مصروف ہے کہ رابطہ سڑک کی تعمیرات کا کام اپنے وقت پر پائے تخمیل تک پہنچ جائے اور لوگوں کو سہولیت مل سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.