ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ میں واقع رین آتھر کے لوگوں نے شکایت کی ہے کہ ان کے ماہانہ بجلی بلوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے مقامی لوگوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ ایک پسماندہ قوم سے تعلق رکھتے ہیں۔ گجر طبقے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ تقریباً چھ مہینوں کے لیے اپنے مال مویشیوں کو لے کر بحکوں میں قیام پذیر ہوتے ہیں۔ ان کے مطابق ان کے گھروں میں چھے مہینوں تک تالا لگا ہوتا ہے، جس کے برعکس ان کو اُن چھ مہینوں کے بل بھی ادا کرنے پڑتے ہیں۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ پہلے ان کے یہاں بجلی بل 149 روپے کے حساب سے ادا کرنا پڑتا تھا، تاہم محکمہ نے اُس معاملے میں بےتحاشا اضافہ کرتے ہوئے 149 کے بجائے 375 روپے کا اضافہ کر دیا ہے، جو ان کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق علاقے میں اکثر لوگ غریبی کی زندگی گزار رہے ہیں، جن کے لیے 375 روپے کی ادائیگی کرنا ناممکن ہے۔
لوگوں نے بجلی حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پسماندہ لوگوں کی فریاد کو سنیں اور ان کے مطالبے پر نظرثانی کریں۔
یہ بھی پڑھیں: اننت ناگ: سرہامہ جنگل میں آتشزدگی
ای ٹی وی بھارت نے فون پر جب یہ مسئلہ محکمہ بجلی کے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر فیاض احمد کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ حکومت نے دو سال قبل ایک حکم نامہ جاری کیا تھا، جس کے تحت صارفین کے بل میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب جو لوگ چھ مہینوں کے لیے کسی دوسری جگہ کا انتخاب کرتے ہیں، اس کے لیے اب تک کوئی ٹیرف پلان نہیں آیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اُس پوزیشن میں نہیں ہیں کہ وہ ان معاملات میں کچھ کر سکیں۔