اننت ناگ: ضلع اننت ناگ کے پانزولہ سالیہ علاقہ میں موجود پاپ ہرن ناگ شیو مندر کی خستہ حالی کو لے کر پاپ ہرن کرکنت ناگ ٹرسٹ نے افسوس کا اظہار کیا۔ ٹرسٹ کے ممبران کے مطابق مندر کی حالت کافی خستہ ہو چکی ہے اور اس کی دیواروں میں دراڑیں پڑگئی ہیں، چھت بوسیدہ ہو چکی ہے۔ اس لئے یہ تاریخی مندر کبھی بھی منہدم ہو سکتا ہے۔ ممبران کا کہنا ہے کہ یہ ایک تاریخی مندر ہے اور ہندو مذہب میں اس کی کافی افادیت ہے، تاہم سرکار کی عدم توجہی کی وجہ سے مندر کی حالت کافی خستہ ہو چکی ہے۔
کشمیری پنڈتوں کا کہنا ہے کہ مذکورہ مندر میں دو قدرتی چشمے تھے۔ لاپرواہی کی وجہ سے ایک چشمہ سوکھ گیا ہے، جبکہ دوسرا چشمہ بھی تباہی کے دہانے پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ مندر میں اننت چتر دشی اور دوسرے اہم مذہبی تہواروں پر ہر برس عقیدت مندوں کی بڑی آمد ہوتی ہے۔ ملک اور جموں کشمیر کے مختلف حصوں سے کشمیری پنڈت یہاں آتے ہیں۔ تاہم مندر میں بیت الخلاء رہائش اور دیگر ضروری سہولیات کی عدم دستیابی سے انہیں کافی دقتیں پیش آ رہی ہیں۔ پنڈتوں کا کہنا ہے کہ مندر کے احاطہ میں ایک دھرم شالہ بھی موجود تھی، تاہم اب وہ خستہ ہو کر بوسیدہ ہو چکی ہے۔ وہیں ان کا مزید کہنا ہے کہ مندر کا احاطہ ساڑھے پانچ کنال اراضی پر مشتمل تھا۔ تاہم اراضی سمٹ کر رہ گئی ہے اور یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ مندر کے ارد گرد کی اراضی پر غیر قانونی قبضہ کیا گیا ہے۔
ان کا سرکار سے مطالبہ ہے کہ مندر کی تجدید و مرمت کی جائے اور تمام تر ضروری سہولیات کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے، مندر کی اراضی سے غیر قانونی قبضہ ہٹا لیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کرکنت ناگ کے مندر کی بھی مرمت کی جائے۔