ضلع اننت ناگ کے بجبہاڑہ سے محض 11 کلو میٹر کی دوری پر قائم ڈڈو مرہامہ کے لوگوں نے شکایت کی ہے کہ ان کے علاقے میں ترسیلی لائنیں اور بجلی کے کھمبے بوسیدہ ہو چکے ہیں، جبکہ دور جدید میں بھی مزکورہ علاقہ میں ترسیلی لائنیں درختوں پر لٹکائی گئی ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اُنہیں ہمیشہ جان و مال کا خطرہ لاحق ہوتا ہے۔ کیونکہ علاقے سے گزرنے والی ترسیلی لائنوں کو کھمبے کے بجائے مختلف درختوں پر نصب کیا ہے۔ علاقے میں بجلی کی ترسیلی لائنیں کبھی بھی یہاں کسی ایک بڑے حادثے کا موجب بن سکتی ہیں۔
علاقے کے رہائش پزیر لوگوں کا کہنا ہے کہ تھوڑی سی برفباری، یا تیز آندھی آنے کی وجہ سے یہ ترسیلی لائنس ٹوٹ جاتی ہے، جس کی وجہ سے مقامی آبادی میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا ہوتا ہے۔ اس کی زد میں انسانوں کے ساتھ ساتھ کئی مال مویشی اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
مقامی آبادی کو ہر وقت یہ اندیشہ لگا رہتا ہے کہ یہ لائنز کسی بھی وقت گر کر انسانی جانوں نہ لے لیں۔
مقامی لوگوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ بجلی اِنہیں بل اجراء کرکے ان سے ماہانہ فیس طلب کرتے ہیں، جبکہ علاقے میں کئی مہینوں تک بجلی غائب ہی رہتی ہے۔ لوگوں کا مزید کہنا ہے کہ اُنہوں نے کئی بار متعلقہ محکمہ کے اعلیٰ افسران کے سامنے اپنے مطالبات رکھے لیکن آج تک اس سلسلے میں کوئی موثر کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: نابینا افراد کو خودمختار بنانے کے لیے پروگرام
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے فون پر محکمہ بجلی کے اسسٹنٹ ایگزیکیٹیو انجینئر بشیر احمد بٹ سے رابطہ کیا، تو انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے وہ ایک ٹیم تشکیل دی جو علاقے میں یہ دیکھے گی کہ میں بجلی کے نظام کے حوالے سے کن چیزوں کی درکار ہے۔
اُنہوں نے فون پر یقین دلایا کہ جلد ہی مزکورہ علاقے کے لئے بجلی نظام کو بہتر بنایا جائے گا، تاکہ علاقے کے رہائش پزیر لوگوں کی مشکلات کا ازالہ ہو سکے۔