اگرچہ ووٹ ڈالنے کا عمل صبح سات بجے سے سہ پہر چار بجے تک جاری رہے گا ۔تاہم پولنگ مراکز پر ووٹ ڈالنے کا سلسلہ کافی سست رفتاری سے چل رہا ہے ۔
ضلع کے تمام حلقوں میں آج صبح 9 بجے تک ووٹوں کی شرح 1.43 فیصد رکارڈ کی گئی۔جس میں ڈورو میں 1.74 کوکرناگ میں 2.3 شانگس میں 1.53 پہلگام 0.22 بجبہاڑہ 1.2 اور اننت ناگ 0.86 پولنگ رکارڈ کی گئی ۔
ادھر قصبہ اننت کے ساتھ ساتھ پی ڈی صدر و سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی کے آبائی علاقہ بجبہاڑہ میں قائم پولنگ مراکز پر بھی ووٹروں کی قلیل تعداد دیکھنے کو ملی ۔ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے پی ڈی پی کے معاون ترجمان نجم الثاقب نے کہا کہ مخصوص مقامات پر پولنگ مراکز کی وجہ سے ووٹروں کو آنے میں دقت ہو رہی ہے انہوں نے دن گزرنے کے ساتھ ساتھ ووٹروں میں اضافہ ہونے کی امید جتائی۔
ضلع کے تمام پولنگ مراکز کے آ س پاس سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ضلع کے حساس مقامات پر سکیورٹی کے اضافی دستے قائم کئے گئے ہیں ۔انتخابات کو پر امن طریقہ سے انجام دینے اور امن قانون کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لئے سکیورٹی کو چوکس کیا گیا گیا ہے۔
ضلع اننت ناگ کو پولنگ کے پیش نظر سیکورٹی فورسز کی بھاری تعداد میں تعیناتی سے فوجی چھاونی میں تبدیل کردیا گیا ہے۔
اننت ناگ رواں پارلیمانی انتخابات میں ملک کا واحد ایسا حلقہ ہے جس میں تین مرحلوں میں ووٹ ڈالے جانے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے یہ فیصلہ جنوبی کشمیر کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے لیا ہے۔
سرکاری ذرائع نے یو این آئی کو بتایا کہ ضلع اننت ناگ میں سیکورٹی کے غیرمعمولی انتظامات کئے گئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ ضلع میں پولنگ کے دوران تشدد کے خدشے کے پیش نظر سیکورٹی فورسز کی 170 کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔