ETV Bharat / state

لال پورہ جھیل عدم توجہی کا شکار - عدم توجہی

وادی کشمیر اپنی فطری حسن اور خوبصورتی کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے۔

kashmir
author img

By

Published : Mar 18, 2019, 12:45 PM IST


ضلع پلوامہ سے تقرباً 33 کلومیٹر کی دوری پر واقع لال پورہ جھیل قابل ذکر ہے، یہ جھیل جنوبی کشمیر کا سب سے بڑا جھیل مانا جاتا ہے۔اس جھیل میں کافی تعداد میں جانوروں کی مختلف اقسام ہیں، جو اس جھیل کی خوبصورتی میں چار چاند لگا تے ہیں۔

بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ یہ جھیل انتظامیہ کی عدم توجہی کی باعث خستہ حالی کا شکار ہے۔

لال پورہ جھیل عدم توجہی کا شکار

ضلع پلوامہ میں متعدد سیاحتی مقامات ہیں جو حکومت کی عدم توجہی کے شکار ہیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر ان سیاحتی مقامات کی شان بحال کی جائے تو اس سے ضلع کی معیشت ہی نہیں بلکہ نوجوان کے لیے روزگار کے وسائل بھی پیدا ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا 'اگرچہ ویٹ لینڈ نے اس جھیل پر قبضہ کر رکھا ہے لیکن انہوں نے بھی اس کی تعمیر و ترقی کے لیے کچھ نہیں کیا'۔


ضلع پلوامہ سے تقرباً 33 کلومیٹر کی دوری پر واقع لال پورہ جھیل قابل ذکر ہے، یہ جھیل جنوبی کشمیر کا سب سے بڑا جھیل مانا جاتا ہے۔اس جھیل میں کافی تعداد میں جانوروں کی مختلف اقسام ہیں، جو اس جھیل کی خوبصورتی میں چار چاند لگا تے ہیں۔

بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ یہ جھیل انتظامیہ کی عدم توجہی کی باعث خستہ حالی کا شکار ہے۔

لال پورہ جھیل عدم توجہی کا شکار

ضلع پلوامہ میں متعدد سیاحتی مقامات ہیں جو حکومت کی عدم توجہی کے شکار ہیں۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر ان سیاحتی مقامات کی شان بحال کی جائے تو اس سے ضلع کی معیشت ہی نہیں بلکہ نوجوان کے لیے روزگار کے وسائل بھی پیدا ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا 'اگرچہ ویٹ لینڈ نے اس جھیل پر قبضہ کر رکھا ہے لیکن انہوں نے بھی اس کی تعمیر و ترقی کے لیے کچھ نہیں کیا'۔

Intro:وادی کشمیر جہاں اپنی فطری حسن اور خوبصورتی کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے۔وہی اس خوبصورتی میں یہاں کے ابشار نہایت ہی قلیدی رول ادا کرتے ہیں۔

ان ہی اشاروں میں ضلع پلوامہ سے تقربن 33 کلومیٹرکی دوری پر واقع لالپورہ جھیل بھی خصوصی طور قابل ذکر ہے یہ جھیل جنوبی کشمیر کا سب سے بڑا جھیل ہے۔اس جھیل میں کافی تعداد میں جانوروں کی مختلف قسمیں بھی پائی جاتے ہیں۔جو اس جھیل کی خوبصورتی میں چارچاند لگا لیتے ہیں۔
لیکن بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ یہ جھیل عدم توجہی کا شکار ہر چکا ہے جس کی وجہ سے اب یہ جھیل خستہ حالی کی اور بڑھ رہا ہے۔

دوسری اظلاع کی طرح ضلع پلوامہ میں بھی کہی سیاحتی مقام ہے جن کو آج تک بروۓ کار نہیں لایا گیا اور یہ سیاحتی مقامات عدم توجہ کا شکار بن گئے ہیں۔

اب یہ سیاحتی مقامات اپنی ساخت کھورہے ہیں جس سے ضلع کی معیشت ہی نہیں بلکہ ضلع میں بے روزگاری بھی بڑھتی جارہی ہے۔

اگر ان سیاحتی مقامات کی شانہ رفتہ بحال کی جاتی تو اسے ضلع کی معیشت ہی نہیں بلکہ نوجوان کے لئے روزگار کے وسائل بھی پیدا ہوتے۔

مقامی لوگوں کاکہنا ہے اگر اس جھیل کو ٹورزم کے ساتھ جوڑا جاتا تو ناکہ ضلع کی معیشت بلکہ نوجوان کے لئے روزگار کے وسائل بھی پیدا ہوجاتے۔

مقامی لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگرچہ ویٹ لینڈ نے اس پر قبضہ جما کے رکھا ہے لیکن انہوں نے بھی اس کی تعمیر و ترقی کے لئے کچھ نہ کیا۔



Body:وادی کشمیر جہاں اپنی فطری حسن اور خوبصورتی کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہے۔وہی اس خوبصورتی میں یہاں کے ابشار نہایت ہی قلیدی رول ادا کرتے ہیں۔

ان ہی اشاروں میں ضلع پلوامہ سے تقربن 33 کلومیٹرکی دوری پر واقع لالپورہ جھیل بھی خصوصی طور قابل ذکر ہے یہ جھیل جنوبی کشمیر کا سب سے بڑا جھیل ہے۔اس جھیل میں کافی تعداد میں جانوروں کی مختلف قسمیں بھی پائی جاتے ہیں۔جو اس جھیل کی خوبصورتی میں چارچاند لگا لیتے ہیں۔
لیکن بدقسمتی کی بات یہ ہے کہ یہ جھیل عدم توجہی کا شکار ہر چکا ہے جس کی وجہ سے اب یہ جھیل خستہ حالی کی اور بڑھ رہا ہے۔

دوسری اظلاع کی طرح ضلع پلوامہ میں بھی کہی سیاحتی مقام ہے جن کو آج تک بروۓ کار نہیں لایا گیا اور یہ سیاحتی مقامات عدم توجہ کا شکار بن گئے ہیں۔

اب یہ سیاحتی مقامات اپنی ساخت کھورہے ہیں جس سے ضلع کی معیشت ہی نہیں بلکہ ضلع میں بے روزگاری بھی بڑھتی جارہی ہے۔

اگر ان سیاحتی مقامات کی شانہ رفتہ بحال کی جاتی تو اسے ضلع کی معیشت ہی نہیں بلکہ نوجوان کے لئے روزگار کے وسائل بھی پیدا ہوتے۔

مقامی لوگوں کاکہنا ہے اگر اس جھیل کو ٹورزم کے ساتھ جوڑا جاتا تو ناکہ ضلع کی معیشت بلکہ نوجوان کے لئے روزگار کے وسائل بھی پیدا ہوجاتے۔

مقامی لوگوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگرچہ ویٹ لینڈ نے اس پر قبضہ جما کے رکھا ہے لیکن انہوں نے بھی اس کی تعمیر و ترقی کے لئے کچھ نہ کیا۔



Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.