ای سی جی سیکشن میں دوپہر کے بعد اسٹاف کا ایک ہی ملازم ڈیوٹی پر تعینات رہتا ہے، جس کی وجہ سے مریضوں کو قطار میں رہنا پڑتا ہے۔
ادھر خواتین مریضوں کا کہنا ہے کہ شام اور رات کے اوقات میں ای سی جی سیکشن میں مرد ملازم تعینات رہتا ہے جس کی وجہ سے بیشتر خواتین مریض اپنا ای سی جی کرانے میں ہچکچاتی ہیں اور بعض اوقات یا تو ای سی جی کئے بغیر ہی واپس نکل جاتی ہیں یا نجی لیبارٹریز میں جاکر ای سی جی کرانے پر مجبور ہو جاتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سرینگر – جموں قومی شاہراہ بحال
ای ٹی وی بھارت نے جب یہ معاملہ ہسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر اقبال کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ زنانہ اسٹاف کی کمی کی وجہ سے دوپہر سے رات کے شفٹ میں زنانہ ملازم تعینات کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔ البتہ خواتین مریضوں کی شکایت کو مدنظر رکھتے ہوئے وہ چند روز کے اندر مسئلہ کا ازالہ کریں گے۔