جنوبی کشمیر کے پورو، کوکرناگ علاقے میں طبی سہولیات کے فقدان کے سبب مقامی آبادی کو گونا گوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مقامی آبادی نے ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ پورو علاقے میں سرکاری ڈسپنسری یا طبی مرکز کی عدم موجودگی سے سر درد جیسے معمولی مرض کے لیے بھی عوام کو 10کلومیٹر دور کوکرناگ طبی مرکز کا سفر کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا: ’’سرکاری ڈسپینسری تو کجا یہاں ایک نجی کلینک تک موجود نہیں، حد تو یہ ہے کہ اگر علاقہ میں کسی شخص کو معمولی سر درد کی گولی درکار ہوتی ہے تو اُسے دس کلومیٹر دور کوکرناگ کا رُخ کرنا پڑتا ہے۔‘‘
انہوں نے کہا کہ کچی سڑک کے سبب ہسپتال تک کا سفر مزید مشکل اور دشوار بن جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایمرجنسی کے وقت انہیں بیماروں خصوصاً حاملہ خواتین کو کندھوں یا چارپائی پر اٹھا کر کوکرناگ پہنچانا پڑتا ہے۔
مقامی باشندوں کے مطابق بعض اوقات حاملہ خواتین یا شدید بیمار اسپتال پہنچنے سے پہلے ہی راستے میں دم توڑ دیتے ہیں۔
مقامی لوگوں نے کئی بار مشکلات کا ازالہ کرنے کے لئے حکام کے دروازے کھٹکھٹائے، تاہم انکے مطابق ہر بار انہیں ’’ناامیدی کا سامنا کرنا پڑا، جس سے مقامی لوگ حوصلہ شکنی کے شکار ہو گئے۔‘‘
ای ٹی وی بھارت نے فون پر اس مسئلہ کے تئیں ضلع کے چیف میڈیکل آفیسر مختار احمد سے بات کی تو انہوں کہا کہ مذکورہ علاقے کے لوگ تحریری طور پر اُن کے دفتر میں ایک عرضی دائر کریں، اور جلد ہی اس حوالے سے ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں گے۔