اننت ناگ: ضلع اننت ناگ کے دور دراز علاقہ ڈوڈو میں طبی سہولیات کی عدم دستیابی سے علاقہ کی کثیر آبادی کو مشکلات کا سامنا ہے۔اگرچہ محکمہ صحت کی جانب سے گزشتہ تقریباً تین برس قبل مذکورہ علاقہ میں سب سینٹر کے لئے ایک عمارت کا تعمیراتی کام شروع کیا گیا تھا، تاہم ابھی تک اس کا کام مکمل نہیں کیا گیا ہے اور نامعلوم وجوہات کی بنا پر عمارت کا کام آخری مرحلہ میں بند کیا گیا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے مقامی لوگوں نے کہا کہ ان کے علاقہ میں ایک کرایہ کے کمرے میں سب سینٹر قائم تھا ،تاہم بعد میں اسے متصل علاقہ چک ڈوڈو منتقل کیا گیا جو یہاں سے تقریباً 4 کلو میٹر دور ہے، جس کے بعد ڈوڈو مرہامہ علاقہ کے مکین طبی سہولیات سے محروم ہیں۔
مقامی لوگوں نے کہا کہ کسی بھی میڈیکل ایمرجنسی یا ابتدائی مرحم پٹی کرانے کے لیے انہیں مریضوں کو پرائمری ہیلتھ سینٹر مرہامہ یا سب ضلع ہسپتال منتقل کرنا پڑتا ہے،جس کے لئے انہیں گاڑی والے کو کرایہ کے طور پر کثیر رقم ادا کرنا پڑتا ہے۔وہیں خاص کر حاملہ خواتین کی تشخیص ،بچوں کی ٹیکہ کاری،ایمونائزیشن کے لئے چار کلو میٹر دور چک ڈوڈو جانا پڑتا ہے۔
لوگوں نے کہا کہ متعلقہ محکمہ کی جانب سے ان کے علاقہ میں نئے سب سینٹر کی عمارت کی بنیاد ڈالی گئی،جس کے بعد لوگوں میں کافی امیدیں جاگ گئی تھیں ،تاہم اتنے برس گزر جانے کے باوجود بھی ان کا یہ خواب ابھی تک شرمندہ تعبیر نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ یہ مسئلہ کئی بار متعلقہ محکمہ کی نوٹس میں لایا گیا تاہم انہیں مایوسی کے سوا کچھ بھی نہیں ملا۔انہوں نے متعلقہ محکمہ سے سب سینٹر کی زیر تعمیر عمارت کا کام جلد سے جلد مکمل کرنے اور علاقہ میں طبی سہولیات کی دستیابی کو یقینی بنانے کا پُر زور مطالبہ کیا۔
مزید پڑھیں: Pollens of Russian Poplars سفیدے کے درختوں کی روئی سے لوگوں کو سانس لینے میں دشواری
ادھر ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جب یہ معاملہ چیف میڈیکل افسر اننت ناگ ڈاکٹر محمد یوسف زاگو کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ اس مسئلہ کا جلد ازالہ کیا جائے گا۔