مقامی لوگوں نے بتایا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے آئے روز طبی سہولیت فراہم کرنے کے بڑے بڑے دعوے کیے جا رہے ہیں، لیکن زمینی سطح پر وہ دعوے سراب ثابت ہو رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ علاقے میں طبی سہولیت کا فقدان پایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی نژاد خواتین کا راج بھون کوچ کا پروگرام ناکام
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ الیکشن کا بگُل بجتے ہی کئی سیاست دان علاقہ میں ووٹ مانگنے کے لیے نظر آتے ہیں۔ لیکن جیسے ہی کوئی سیاسی لیڈر اپنی کامیابی کا جھنڈا گاڑ دیتا ہے تو پانچ سال تک وہ غائب ہو جاتا ہے۔
ای ٹی وی بھارت نے جب فون پر یہ معاملہ چیف میڈیکل آفیسر مختار احمد کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت مذکورہ علاقوں کا سروے کر کے آبادی کے لحاظ سے لوگوں کے لیے طبی سہولیت میسر رکھے گا۔ تاکہ لوگوں کی مشکلات کا ازلہ ہوسکے۔