ETV Bharat / state

بھارت میں رفائل طیارہ لانے والے ہلال احمد راتھر

جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں واقع بخشی آباد سے تعلق رکھنے والے فضائیہ کے سینئر افسر ہلال احمد راتھر رفائل جنگی طیارہ فرانس سے بھارت لے کر آئے ہیں۔

ہلال احمد راتھر
ہلال احمد راتھر
author img

By

Published : Jul 30, 2020, 9:00 PM IST

وادی میں جاری نامساعد حالات کا سب سے زیادہ اثر جنوبی کشمیر پر پڑا ہے۔ اس کے باوجود یہاں کے باصلاحیت نوجوانوں نے مختلف شعبہ جات میں اپنی قابلیت کا مظاہرہ کرکے نہ صرف ملک بلکہ وادی کا نام روشن کیا ہے۔ اسی طرح کی ایک انوکھی مثال تب قائم ہوئی جب ضلع اننت ناگ کے بخشی آباد علاقہ سے تعلق رکھنے والے فضائیہ کے سینئر افسر ہلال احمد راتھر نے فرانس سے فروخت کئے گئے رفائل جنگی طیارہ کے پہلے دستے کی اڑان بھری۔

ہلال احمد راتھر

ہلال راتھر برسوں قبل فضائیہ میں بھرتی ہونے کے بعد اننت ناگ کی رہائش گاہ چھوڑ چکے ہیں، لیکن راتھر کے اس کارنامے کے بعد علاقہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اور مقامی لوگ اور رشتہ دار ان پر فخر محسوس کرتے ہیں۔

راتھر نے اپنی ابتدائی تعلیم اننت ناگ کے مانٹیسری سکول میں حاصل کی ہے۔ بعد میں نگروٹہ جموں میں قائم سینک اسکول میں داخلہ لے کر آگے کی تعلیم حاصل کی۔


ان کے والد حبیب اللہ راتھر جموں و کشمیر پولیس میں ڈی ایس پی کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں جو ریٹائرڈ ہونے کے بعد سنہ 1994 میں فوت ہوگئے۔ ہلال احمد 1984 میں بھارتی فضائیہ میں بھرتی ہوئے، جس کے بعد انہوں نے ممبئی میں سکونت اختیار کی ہے۔ ان کے 2 بیٹے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اننت ناگ: مٹن علاقہ بھائی چارے کی مثال

ہلال احمد نے سنہ 2016 میں آخری بار اننت ناگ کا دورہ کیا تھا جب ان کی والدہ کا انتقال ہوا تھا۔ قصبہ اننت ناگ کے بخشی آباد میں ہلال راتھر کی دو بہنیں اور ایک بھائی رہائش پذیر ہیں۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جب ان سے تاثرات جاننے کی کوشش کی تو انہوں نے معزرت کا اظہار کرتے ہوئے کیمرہ کے سامنے بولنے سے منع کر دیا۔ تاہم آف دی کیمرہ بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'ہلال احمد بچپن سے ہی کافی ذہین اور قابل تھے۔ وہ بچپن میں ہی طیارہ اڑانے کے تیئں اپنی دلچسپی کا اظہار کر رہے تھے۔ جب وہ اپنے والدین سے طیارہ کھلونا خرید کر لانے کی ضد کر رہے تھے، وہیں اکثر و بیشتر کاغذ کا طیارہ بھی اڑاتے نظر آتے تھے۔ فکر میں پڑتے ہی ہلال احمد نے پائلٹ بننے کی خواہش کا اظہار کیا۔ اُسی دلچسپی کو دیکھ کر اُن کے والد نے انہیں مقامی نجی اسکول سے اٹھا کر سینک اسکول جموں میں داخل کرایا۔ جہاں وہ اپنی محنت قابلیت اور لگن سے اپنی منزل تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔'

واضح رہے کہ یہ لڑاکا طیارے 36 رافیل لڑاکا طیاروں کا پہلا کھیپ ہے، جو ہندوستان نے 2016 میں فرانس سے 59،000 کروڑ روپئے میں خریدا ہے۔

پانچوں جیٹ طیارے پیر کے روز فرانس کے شہر میرگناک کے ڈاسالٹ ایوی ایشن فیلیٹیشن سے روانہ ہوئے اور وہ بدھ کے روز ائیر فورس اسٹیشن، امبالا پہنچ گئے۔

دس طیاروں کی فراہمی شیڈول کے مطابق مکمل کر لی گئی ہے۔ پانچ فرانس میں تربیتی مشن کے لئے رہیں گے۔ فرانس میں ہندوستانی سفارتخانے نے ایک بیان میں کہا، 'تمام چھتیس طیاروں کی فراہمی 2021 کے آخر تک شیڈول کے مطابق مکمل ہو جائے گی۔'

یہ بھی پڑھیں: بجبہاڑہ: عیدالاضحی کے پیش نظر لاک داؤن میں نرمی

ڈاسالٹ کے ذریعہ ہندوستانی فضائیہ کے پائلٹوں اور معاون عملے کو ہوائی جہاز اور ہتھیاروں کے نظام کی مکمل تربیت فراہم کی گئی ہے۔

آئی اے ایف کی خصوصی درخواست پر عمل کرتے ہوئے، فرانس نے ہندوستان میں رافیل کی فراہمی میں تیزی لائی ہے۔ چار کے بجائے پانچ جیٹ طیارے آ رہے ہیں۔ فرانس نے گذشتہ برس آٹھ اکتوبر کو میریگنک میں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ اور ان کے فرانسیسی ہم منصب فلورنس پارلی کی ایک تقریب کے دوران ہندوستان کو اپنا پہلا رافیل لڑاکا سونپ دیا تھا۔

فرانس میں ہندوستانی مشن کے مطابق، تمام 36 طیاروں کی فراہمی 2021 کے آخر میں تکمیل تک پہنچ جائے گی۔

ہل ال احمد راتھر اس وقت فرانس میں ائیر اٹیچ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ایئر کموڈور ہلال احمد راتھر کشمیر سے تعلق رکھنے والے ہندوستانی فضائیہ کے ایک ہونہار افسر ہیں۔

انہیں 17 دسمبر 1988 کو فلائنگ برانچ میں بطور فائٹر پائلٹ آئی اے ایف میں کمیشن دیا گیا تھا۔

انھیں 1993 میں فلائٹ لیفٹیننٹ ، 2004 میں ونگ کمانڈر ، 2010 میں گروپ کیپٹن اور 2016 میں ایئر کموڈور کی حیثیت سے ترقی دی گئی تھی۔

وہ ایک فائٹر کامبیٹ لیڈر اور ایک فلائنگ انسٹرکٹر ہیں۔ وہ ڈیفنس سروسز اسٹاف کالج (ڈی ایس ایس سی) سے فارغ ہیں اور ڈی ایس ایس سی میں ڈائریکٹرنگ اسٹاف کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔

انہوں نے میراج 2000 سکواڈرن اور فرنٹ لائن ائیر فورس بیس کی کمان بھی کی ہے۔ انہوں نے ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے ائیر وار کالج سے تعلیمی امتیاز کے ساتھ گریجویشن کیا۔

وادی میں جاری نامساعد حالات کا سب سے زیادہ اثر جنوبی کشمیر پر پڑا ہے۔ اس کے باوجود یہاں کے باصلاحیت نوجوانوں نے مختلف شعبہ جات میں اپنی قابلیت کا مظاہرہ کرکے نہ صرف ملک بلکہ وادی کا نام روشن کیا ہے۔ اسی طرح کی ایک انوکھی مثال تب قائم ہوئی جب ضلع اننت ناگ کے بخشی آباد علاقہ سے تعلق رکھنے والے فضائیہ کے سینئر افسر ہلال احمد راتھر نے فرانس سے فروخت کئے گئے رفائل جنگی طیارہ کے پہلے دستے کی اڑان بھری۔

ہلال احمد راتھر

ہلال راتھر برسوں قبل فضائیہ میں بھرتی ہونے کے بعد اننت ناگ کی رہائش گاہ چھوڑ چکے ہیں، لیکن راتھر کے اس کارنامے کے بعد علاقہ میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اور مقامی لوگ اور رشتہ دار ان پر فخر محسوس کرتے ہیں۔

راتھر نے اپنی ابتدائی تعلیم اننت ناگ کے مانٹیسری سکول میں حاصل کی ہے۔ بعد میں نگروٹہ جموں میں قائم سینک اسکول میں داخلہ لے کر آگے کی تعلیم حاصل کی۔


ان کے والد حبیب اللہ راتھر جموں و کشمیر پولیس میں ڈی ایس پی کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں جو ریٹائرڈ ہونے کے بعد سنہ 1994 میں فوت ہوگئے۔ ہلال احمد 1984 میں بھارتی فضائیہ میں بھرتی ہوئے، جس کے بعد انہوں نے ممبئی میں سکونت اختیار کی ہے۔ ان کے 2 بیٹے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اننت ناگ: مٹن علاقہ بھائی چارے کی مثال

ہلال احمد نے سنہ 2016 میں آخری بار اننت ناگ کا دورہ کیا تھا جب ان کی والدہ کا انتقال ہوا تھا۔ قصبہ اننت ناگ کے بخشی آباد میں ہلال راتھر کی دو بہنیں اور ایک بھائی رہائش پذیر ہیں۔

ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جب ان سے تاثرات جاننے کی کوشش کی تو انہوں نے معزرت کا اظہار کرتے ہوئے کیمرہ کے سامنے بولنے سے منع کر دیا۔ تاہم آف دی کیمرہ بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'ہلال احمد بچپن سے ہی کافی ذہین اور قابل تھے۔ وہ بچپن میں ہی طیارہ اڑانے کے تیئں اپنی دلچسپی کا اظہار کر رہے تھے۔ جب وہ اپنے والدین سے طیارہ کھلونا خرید کر لانے کی ضد کر رہے تھے، وہیں اکثر و بیشتر کاغذ کا طیارہ بھی اڑاتے نظر آتے تھے۔ فکر میں پڑتے ہی ہلال احمد نے پائلٹ بننے کی خواہش کا اظہار کیا۔ اُسی دلچسپی کو دیکھ کر اُن کے والد نے انہیں مقامی نجی اسکول سے اٹھا کر سینک اسکول جموں میں داخل کرایا۔ جہاں وہ اپنی محنت قابلیت اور لگن سے اپنی منزل تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے۔'

واضح رہے کہ یہ لڑاکا طیارے 36 رافیل لڑاکا طیاروں کا پہلا کھیپ ہے، جو ہندوستان نے 2016 میں فرانس سے 59،000 کروڑ روپئے میں خریدا ہے۔

پانچوں جیٹ طیارے پیر کے روز فرانس کے شہر میرگناک کے ڈاسالٹ ایوی ایشن فیلیٹیشن سے روانہ ہوئے اور وہ بدھ کے روز ائیر فورس اسٹیشن، امبالا پہنچ گئے۔

دس طیاروں کی فراہمی شیڈول کے مطابق مکمل کر لی گئی ہے۔ پانچ فرانس میں تربیتی مشن کے لئے رہیں گے۔ فرانس میں ہندوستانی سفارتخانے نے ایک بیان میں کہا، 'تمام چھتیس طیاروں کی فراہمی 2021 کے آخر تک شیڈول کے مطابق مکمل ہو جائے گی۔'

یہ بھی پڑھیں: بجبہاڑہ: عیدالاضحی کے پیش نظر لاک داؤن میں نرمی

ڈاسالٹ کے ذریعہ ہندوستانی فضائیہ کے پائلٹوں اور معاون عملے کو ہوائی جہاز اور ہتھیاروں کے نظام کی مکمل تربیت فراہم کی گئی ہے۔

آئی اے ایف کی خصوصی درخواست پر عمل کرتے ہوئے، فرانس نے ہندوستان میں رافیل کی فراہمی میں تیزی لائی ہے۔ چار کے بجائے پانچ جیٹ طیارے آ رہے ہیں۔ فرانس نے گذشتہ برس آٹھ اکتوبر کو میریگنک میں وزیر دفاع راجناتھ سنگھ اور ان کے فرانسیسی ہم منصب فلورنس پارلی کی ایک تقریب کے دوران ہندوستان کو اپنا پہلا رافیل لڑاکا سونپ دیا تھا۔

فرانس میں ہندوستانی مشن کے مطابق، تمام 36 طیاروں کی فراہمی 2021 کے آخر میں تکمیل تک پہنچ جائے گی۔

ہل ال احمد راتھر اس وقت فرانس میں ائیر اٹیچ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ایئر کموڈور ہلال احمد راتھر کشمیر سے تعلق رکھنے والے ہندوستانی فضائیہ کے ایک ہونہار افسر ہیں۔

انہیں 17 دسمبر 1988 کو فلائنگ برانچ میں بطور فائٹر پائلٹ آئی اے ایف میں کمیشن دیا گیا تھا۔

انھیں 1993 میں فلائٹ لیفٹیننٹ ، 2004 میں ونگ کمانڈر ، 2010 میں گروپ کیپٹن اور 2016 میں ایئر کموڈور کی حیثیت سے ترقی دی گئی تھی۔

وہ ایک فائٹر کامبیٹ لیڈر اور ایک فلائنگ انسٹرکٹر ہیں۔ وہ ڈیفنس سروسز اسٹاف کالج (ڈی ایس ایس سی) سے فارغ ہیں اور ڈی ایس ایس سی میں ڈائریکٹرنگ اسٹاف کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔

انہوں نے میراج 2000 سکواڈرن اور فرنٹ لائن ائیر فورس بیس کی کمان بھی کی ہے۔ انہوں نے ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے ائیر وار کالج سے تعلیمی امتیاز کے ساتھ گریجویشن کیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.