ETV Bharat / state

Kashmir Worsening Air Quality وادی کشمیرمیں بڑھتی ہوئی آلودگی سے ماہرین میں تشویش

author img

By

Published : Jul 18, 2023, 3:55 PM IST

فضائی آلودگی کا مسئلہ نہ صرف دہلی اور مہاراشٹر میں ہے بلکہ اب جموں و کشمیر میں بھی گاڑیوں، تعمیرات، اینٹ کے بھٹوں، سیمنٹ فیکٹریوں، ہاٹ میکس پلانٹس، کریشرمشینوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے بھی فضائی آلودگی میں بے تحاشہ اضافہ ہورہا ہے، جس سے نہ صرف یہاں کے قدرتی ماحول اور خوبصورتی پر برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں بلکہ اس سے لوگوں کے صحت پر بھی نمایاں طور پر اثر پڑرہا ہے۔

وادی کشمیرمیں بڑھتی ہوئی آلودگی سےماہرین میں تشویش
وادی کشمیرمیں بڑھتی ہوئی آلودگی سےماہرین میں تشویش
وادی کشمیرمیں بڑھتی ہوئی آلودگی سےماہرین میں تشویش

وادی کشمیر اپنی بے پناہ خوبصورتی اور دلکشی کے اعتبار سے دنیا بھر میں مقبول ہے۔یہاں کی صاف و شفاف آب ہوا ملک کی دیگر جگہوں کے مقابلے میں صحت بخش مانی جاتی ہے۔ سرسبز و شاداب وادی کشمیر فضائی آلودگی سے پاک تھی تاہم آہستہ آہستی یہ بھی آلودگی کے زمرے میں داخل ہوتی جا رہی ہے، فضائی آلودگی ایک ایسا سنگین مسئلہ ہے جو نہ صرف خوبصورتی کو متاثر کرتا ہے، بلکہ یہ مختلف بیماریوں کو جنم دینے کا موجب بھی ہے۔
حالیہ دنوں شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (اسکمز) کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق فضائی آلودگی کے سبب جموں و کشمیر میں سالانہ تقریباً 10 ہزار لوگوں کی اموات ہوتی ہے۔ لہذا اس کا مقابلہ کرنے اور اس پر قابو پانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ماہرین کے مطابق کشمیر میں ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) آہستہ آہستہ خراب زمرے میں شامل ہو رہاہے، خاص طور پر سردیوں کے موسم کے دوران یہ شدت اختیار کر لیتا ہے، کیونکہ سردیوں میں کوئلہ تیار کرنے، ڈیزل جنریٹرز، بخاریوں کا عام استعمال ہونے سے فضائی آلودگی میں مزید اضافہ ہوتا ہے۔

فضائی آلودگی کا مسئلہ نہ صرف دہلی اور مہاراشٹر میں ہے بلکہ اب جموں و کشمیر میں بھی گاڑیوں، تعمیرات، اینٹ کے بھٹوں، سیمنٹ فیکٹریوں، ہاٹ میکس پلانٹس ،کریشر مشینوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے اس میں بے حد اضافہ ہو رہا ہے، جس سے نہ صرف یہاں کے قدرتی ماحول اور خوبصورتی پر برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں بلکہ یہ لوگوں کے صحت پر نمایاں طور پر اثر انداز ہورہا ہے۔

ہوا میں گردو غبار دھوا اور زہریلے گیس سے نظام تنفس پر منفی اثرات پڑتے ہیں۔ جس سے لوگ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں،خاص کر دمہ، ٹی بی، استھما جیسے مریضوں کو ایسے ماحول میں زندہ رہنا کافی مشکل ہو جاتا ہے۔ماہرین کے مطابق فضائی آلودگی اب وادی کشمیر میں سنگین نوعیت اختیار کر رہی ہے، لیکن سرکاری سطح پر بھی پولوشن کو کنٹرول کرنے اور قواعد و ضوابط کو پابندی سے عمل کرنے پر زور دینے کے دعوے کئے جاتے ہیں۔ تاہم زمینی سطح پر اس کے خاص نتائج سامنے نہیں آرہے ہیں۔

مزید پڑھیں:Mission LIFE جی ڈی سی ڈوڈہ میں مشن لائف منایا گیا

ماہرین کے مطابق اگر فضائی آلودگی کو قابو کرنے کے لئے ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات نہیں اٹھائے گئے تو وادی کشمیر تباہی کے دھانے پر پہنچ جائے گی، انہوں نے کہا کہ ٹریفک اور فیکٹریوں کے استعمال کو محدود کرنے کے ساتھ ساتھ شجرکاری پر زیادہ سے زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے، تاکہ ماحولیاتی آلودگی پر لگام لگائی جا سکے۔

وادی کشمیرمیں بڑھتی ہوئی آلودگی سےماہرین میں تشویش

وادی کشمیر اپنی بے پناہ خوبصورتی اور دلکشی کے اعتبار سے دنیا بھر میں مقبول ہے۔یہاں کی صاف و شفاف آب ہوا ملک کی دیگر جگہوں کے مقابلے میں صحت بخش مانی جاتی ہے۔ سرسبز و شاداب وادی کشمیر فضائی آلودگی سے پاک تھی تاہم آہستہ آہستی یہ بھی آلودگی کے زمرے میں داخل ہوتی جا رہی ہے، فضائی آلودگی ایک ایسا سنگین مسئلہ ہے جو نہ صرف خوبصورتی کو متاثر کرتا ہے، بلکہ یہ مختلف بیماریوں کو جنم دینے کا موجب بھی ہے۔
حالیہ دنوں شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (اسکمز) کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق فضائی آلودگی کے سبب جموں و کشمیر میں سالانہ تقریباً 10 ہزار لوگوں کی اموات ہوتی ہے۔ لہذا اس کا مقابلہ کرنے اور اس پر قابو پانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ماہرین کے مطابق کشمیر میں ایئر کوالٹی انڈیکس (اے کیو آئی) آہستہ آہستہ خراب زمرے میں شامل ہو رہاہے، خاص طور پر سردیوں کے موسم کے دوران یہ شدت اختیار کر لیتا ہے، کیونکہ سردیوں میں کوئلہ تیار کرنے، ڈیزل جنریٹرز، بخاریوں کا عام استعمال ہونے سے فضائی آلودگی میں مزید اضافہ ہوتا ہے۔

فضائی آلودگی کا مسئلہ نہ صرف دہلی اور مہاراشٹر میں ہے بلکہ اب جموں و کشمیر میں بھی گاڑیوں، تعمیرات، اینٹ کے بھٹوں، سیمنٹ فیکٹریوں، ہاٹ میکس پلانٹس ،کریشر مشینوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے اس میں بے حد اضافہ ہو رہا ہے، جس سے نہ صرف یہاں کے قدرتی ماحول اور خوبصورتی پر برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں بلکہ یہ لوگوں کے صحت پر نمایاں طور پر اثر انداز ہورہا ہے۔

ہوا میں گردو غبار دھوا اور زہریلے گیس سے نظام تنفس پر منفی اثرات پڑتے ہیں۔ جس سے لوگ مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں،خاص کر دمہ، ٹی بی، استھما جیسے مریضوں کو ایسے ماحول میں زندہ رہنا کافی مشکل ہو جاتا ہے۔ماہرین کے مطابق فضائی آلودگی اب وادی کشمیر میں سنگین نوعیت اختیار کر رہی ہے، لیکن سرکاری سطح پر بھی پولوشن کو کنٹرول کرنے اور قواعد و ضوابط کو پابندی سے عمل کرنے پر زور دینے کے دعوے کئے جاتے ہیں۔ تاہم زمینی سطح پر اس کے خاص نتائج سامنے نہیں آرہے ہیں۔

مزید پڑھیں:Mission LIFE جی ڈی سی ڈوڈہ میں مشن لائف منایا گیا

ماہرین کے مطابق اگر فضائی آلودگی کو قابو کرنے کے لئے ٹھوس اور سنجیدہ اقدامات نہیں اٹھائے گئے تو وادی کشمیر تباہی کے دھانے پر پہنچ جائے گی، انہوں نے کہا کہ ٹریفک اور فیکٹریوں کے استعمال کو محدود کرنے کے ساتھ ساتھ شجرکاری پر زیادہ سے زیادہ توجہ دینے کی ضرورت ہے، تاکہ ماحولیاتی آلودگی پر لگام لگائی جا سکے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.