جموں و کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں گذشتہ روز سرپنچ اجے پنڈتا کے قتل کے بعد کشمیری پنڈتوں کی متعدد تنظیموں نے اس کی مذمت کی ہے۔
کشمیری پنڈت کی مختلف تنظیموں کی جانب سے کہا جارہا ہے ایسا اس لیے کیا جارہا ہے تاکہ کشمیر میں پنڈتوں میں خوف پیدا کیا جائے۔
آل پارٹی مائگرینٹ کارپوریشن کمیٹی نے مرکزی حکومت سے گذارش کی ہے کہ کشمیر میں پنڈتوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
آل پارٹی مائگرینٹ کارپوریشن کمیٹی کے چیئرمین نے ونود پنڈتا نے کہا 'عسکریت پسندوں کی جانب سے یہ حملہ منصوبہ بندی کر کے انجام دیا گیا ہے، تاکہ کشمیری پنڈتوں میں خوف پیدا کیا جائے سکے۔ جس طرح سنہ 1990 میں خوف پھیلایا گیا ویسے ہی ابھی بھی دوہرایا جا رہا ہے، اور ہم اس کی مذمت کرتے ہیں'۔
انہوں نے کہا 'مخٹلف عسکریت پسند تنظیموں کی جانب سے کہا جاتا ہے کہ اگر کشمیری پنڈت واپس کشمیر آتے ہیں تو انہیں مار دیا جائے'۔
ونود پنڈتا نے کہا 'عسکریت پسندوں اور ان کے کارکنوں کے ذریعہ یہ کشمیری پنڈتوں کے لئے واضح خطرہ ہے۔ کشمیر میں سنہ 1990 کے بعد سے کشمیری پنڈتوں کے لئے کچھ بھی نہیں بدلا ہے'۔
آل اسٹیٹ کشمیری پنڈت کانفرنس نے مطالبہ کیا کہ قتل میں ملوث عسکریت پسندوں کو 24 گھنٹوں کے گرفتار کیا دیا جائے۔
اس کے علاوہ بھی مختلف تنظیموں کی جانب سے سرپنچ اجے پنڈتا کے قتل کی مذمت کی گئی ہے اور انصاف کی مانگ کی جارہی ہے اور کشمیری پنڈتوں کو تحفظ فراہم کرنے کی گذارش کی ہے۔
سیاسی رہنماؤں کے ساتھ ساتھ عام عوام نے بھی سرپنچ اجے پنڈتا کے قتل کی مذمت کی ہے۔