اطلاعات کے مطابق ہاکورہ بدسگام میں منگل کے روز 'بیک ٹو ولیج' پروگرام کے دوسرے مرحلے پر نامعلوم بندوق برداروں کے حملے کے پیش نظر ضلع میں مذکورہ پروگرام پر مامور سرکاری ٹیموں کو سیکورٹی فراہم کی گئی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ 'ہاکورہ بدسگام واقعے کی وجہ سے بیک ٹو ولیج پروگرام کے ساتھ وابستہ سرکاری ملازمین میں خوف و ہراس پیدا ہوا تھا۔ جن ملازمین نے متعلقہ حکام سے سیکورٹی مانگی انہیں فراہم کی گئی تاکہ بیک ٹو ولیج پروگرام کو بغیر کسی رکاوٹ کے جاری رکھا جاسکے'۔
واضح رہے کہ ضلع اننت ناگ کے ہاکورہ بدسگام میں منگل کے روز نامعلوم اسلحہ برداروں نے بیک ٹو ولیج پروگرام کے دوران فائرنگ کی اور گرینیڈ پھینکا جس کے نتیجے میں محکمہ زراعت کا ایک افسر اور سرپنچ ہلاک جبکہ دو دیگر زخمی ہوگئے۔
اس دوران صوبائی کمشنر کشمیر بصیر احمد خان نے ہاکورہ واقعے کو ایک بزدلانہ واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بیک ٹو ولیج پروگرام نہیں رکے گا۔
انہوں نے کہا: 'یہ ڈرانے اور دھمکانے کی حرکت ہے۔ میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ جتنے بھی ملازم فیلڈ میں ہیں وہ اپنا کام جاری رکھیں گے۔ بیک ٹو ولیج پروگرام نہیں رکے گا۔ یہ پورے شدومد سے چلے گا۔ جنہوں نے بھی یہ بزدلانہ حرکت انجام دی ہے ان کو ضرور اس کی سزا دی جائے گی اور جلد دے دی جائے گی'۔
ان کا مزید کہنا تھا: 'یہ جو اہم پروگرام ہم نے لانچ کرکے رکھا ہے اس کا مدعا و مقصد ترقیاتی مرحلے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ہے۔ لوگوں کے مشکلات کا ازالہ کیا جائے۔ ایسی بزدلانہ حرکتوں کی ہر ایک مذمت کرتا ہے'۔
بتادیں کہ وادی میں 25 نومبر کو گزشتہ کم وبیش چار ماہ سے جاری غیر یقینی صورتحال کے بیچ بیک ٹو ولیج پروگرام کے دوسرے مرحلے کا آغاز ہوا۔ سال رواں کے ماہ جون میں بیک ٹو ولیج پروگرام کا پہلا مرحلہ انعقاد پذیر ہوا تھا تاہم متذکرہ پروگرام کا دوسرا مرحلہ اس وقت شروع ہوا ہے جب وادی میں انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس خدمات مسلسل بند ہیں اور مرکزی حکومت کی طرف سے دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کی تنسیخ اور ریاست کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کرنے کے خلاف غیر اعلانیہ ہڑتال کا سلسلہ جاری ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق بیک ٹو ولیج مرحلہ دوم میں 45 سو سینئر سرکاری افسران دیہی علاقوں کا دورہ کررہے ہیں اور ایک افسر فی پنچایت میں رہے گا متعلقہ افسر دو دن اور ایک رات ہر گرام پنچایت میں گزاریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پروگرام کے دوران پہلے بیک ٹو ولیج مرحلہ اول میں لئے گئے فیصلہ جات کے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ لیا جارہا ہے۔