وادی کشمیر کے نوجوان جہاں مختلف شعبوں میں اپنا لوہا منوا رہے ہیں، وہیں گلوکاری میں بھی یہاں کے نوجوان اپنی بھر پور صلاحیتوں کا مظاہرہ کرکے لوگوں کو اپنی جانب راغب کر رہے ہیں، جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اب یہاں کے نوجوان گلوکاری کے میدان میں بھی آگے بڑھ کر اپنے مستقبل کو سنوارنا چاہتے ہیں، ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب بجبہاڑہ سے تعلق رکھنے والے کامران نبی جوکہ بارہویں جماعت کے طالب علم ہیں، موسیقی میں اپنی دلچسپی دکھا رہے ہیں۔ کامران نبی نہ صرف اپنی مادری زبان میں گلوکاری کا مظاہرہ کر رہے ہیں بلکہ دنیا کی مختلف زبانوں میں گلوکاری کرکے لوگوں کی توجہ اپنی جانب متوجہ کر رہے ہیں۔ Kamran Nabi who has a very attractive voice
کامران کے والد کے مطابق وہ پہلے موسیقی کے حوالے سے کامران کی اتنی حمایت نہیں کرتے تھے، لیکن بعد میں جب انہوں نے ان کے اس ہنر کو جانچا اور پرکھا تو اس کے بعد انہوں نے بھی اپنا تعاون دینا شروع کیا۔ ابھی بھی انہیں اپنی طرف سے بھرپور تعاون پیش کر رہے ہیں، تاکہ وہ موسیقی میں نام کما سکے۔ ان کے والد کے مطابق کشمیر میں ہنر مند نوجوانوں کی کوئی کمی نہیں ہے، لیکن انہیں صحیح پلیٹ فارم مہیا نہیں ہوتا، جس سے وہ اپنا ہنر دوسروں تک نہیں پہنچا سکیں۔ اس لئے یہاں کے ہنر مند نوجوان لوگوں کی نظروں سے اوجھل رہتے ہیں۔
کامران کے دوست کے مطابق کامران اسکول میں نعت مقابلوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے، اور جب بھی ان کے پاس بیٹھتا تھا تو کچھ نہ کچھ گنگناتے رہتے تھے، دوست کے مطابق کامران پڑھائی کے ساتھ ساتھ گلوکاری میں بھی اچھے ہیں۔ کامران کے مطابق وہ اس وقت بارویں جماعت میں زیر تعلیم ہیں اور موسیقی کے ساتھ وہ تقریباً دو سالوں سے جڑا ہوا ہے۔
کامران کا کہنا ہے کہ انہوں نے موسیقی کسی استاد سے نہیں بلکہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے سیکھی ہے اور انہیں سنگیت کو سیکھنے میں کافی محنت کرنی پڑی۔ کامران کے مطابق کشمیر میں موسیقی کو لیکر لوگ اتنی حمایت نہیں کرتے ہیں۔ اسی جس کے لئے ان کے گھر والے بھی پہلے پہل انہیں اتنا سپورٹ نہیں کرتے تھے، جب کہ ان کی لگن کو دیکھ کر انہوں نے بھی تعاون دینا شروع کیا، کامران کے مطابق کشمیر میں انہیں معیاری پلیٹ فارم مہیا نہیں ہوتا، جب کہ وہ چھوٹے بڑے پروگرام میں اپنا ہنر دکھاتے ہیں۔
کامران کے مطابق انہیں پہلا گٹار گفٹ میں ملا تھا اور اسی دن سے انہوں نے پرکٹس کرنا شروع کیا۔ کامران کے مطابق وادی کشمیر کے نوجوانوں میں ہنر کی کوئی کمی نہیں لیکن انہیں صحیح پلیٹ فارم مہیا نہیں ہوتا، جس کے باعث وادی کے نوجوانوں کا ہنر دب کر رہ جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کے نوجوان اس وقت غلط کاموں کی جانب راغب ہو رہے ہیں۔ اس سے بہتر ہے وہ اپنے اپ میں کوئی ہنر سیکھیں اور اسی میں نام پیدا کریں۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے اپیل کی کہ وہ انہیں پلیٹ فارم مہیا کرائیں تاکہ وہ اپنے ہنر کا مظاہرہ کر سکیں۔
مزید پڑھیں:کشمیری گلوکار نور محمد شاہ سے ایک خاص ملاقات