جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے سینئر لیڈر پیر منصور حسین نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں نئی دلی سے کافی توقعات جڑی ہوئی ہیں اور امید ہے کہ اب ہر مسئلے کا دير پا حل نکل آئے گا۔
کل جماعتی میٹنگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 کو ہٹانے کے بعد مرکزی سرکار کی جانب سے اس طرح کی پہلی پہل اور ملاقات کے بعد اب کشمیری سیاسی لیڈروں کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ مرکزی سرکار سے آنے والے وقت میں کس طرح اپنا رشتہ مضبوط بنا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کل جماعتی میٹنگ کے بعد تقریبا سبھی سیاسی لیڈران کے بیانات سے واضح ہوا ہے کہ سبھی لیڈران میٹنگ سے مطمئن ہیں، تاہم پیر منصور کے مطابق ’’ایک ہی میٹنگ میں سبھی مسائل حل نہیں ہو سکتے اس کا فالو اپ بھی ضروری ہے۔‘‘
مزید پڑھیں؛ PAGD Meeting: گپکار الائنس کی میٹنگ ملتوی
انہوں نے کہا کہ ’’ہمیں جو بھی کچھ حاصل ہوگا وہ دہلی سے ہی حاصل ہوگا، اس لئے یہاں کی سیاسی جماعتوں کو مل کر جموں و کشمیر کے لوگوں کے مفاد کو مد نظر رکھ کر آگے کام کرنا ہوگا۔‘‘